اسلام آباد: (دنیانیوز) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کا کشمیر اورغزہ پرمؤقف یکساں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف 28 اپریل سے سعودی عرب کا دورہ کریں گے، وزیراعظم او آئی سی اجلاس میں شرکت کیلئے گیمبیا بھی جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا کامیاب دورہ کیا، پاکستان ایران سربراہان کی ملاقات میں علاقائی اُمورزیربحث آئے، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ مضبوط تعلقات ہیں۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستان نے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق امریکی لسٹنگ پر اپنا ردعمل دیا ہے، پاکستان نے امریکا کو اپنے تحفظات سے متعلق آگاہ کردیا ہے، ایسے لسٹنگ بلا ثبوت اور دوہرے معیار کے ساتھ ناقابل قبول ہیں۔
ممتاززہرابلوچ نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات پر افغان حکام کو مسلسل آگاہ کرتے ہیں، دوحہ معاہدے کے تحت افغان عبوری حکومت اپنے ذمہ داریاں پوری کرے ، ہم چاہتے ہیں افغان عبوری حکومت یقینی بنائے کہ پاکستان کے خلاف انکی سرزمین استعمال نہ ہو۔
پاک بھارت تعلقات پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کسی انفرادی فرد کو پاک بھارت تعلقات کے مذاکرات کی ذمہ داری نہیں سونپی جاسکتی، فی الوقت وزارت خارجہ کو بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات نارمل کئے جانے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان کی بھارت کے ساتھ تجارت پر پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، پاکستان اپنی قومی مفاد میں فیصلہ کرتا ہے، بین الاقوامی صورتحال اور اقوام متحدہ کی جانب سے پابندیوں کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہاکہ پاکستان غزہ میں جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے، جموں و کشمیر متنازعہ علاقہ ہے، بھارتی سیاست دان غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کریں۔