راولپنڈی: (دنیا نیوز) 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے آغاز پر بشریٰ بی بی نے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔
کیس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے کی، بشریٰ بی بی نے روسٹرم پر جا کر عدم اعتماد کا اظہار کیا، بشریٰ بی بی نے کہا کہ گزشتہ سماعت میرے بغیر کی گئی، میں انتظار کرتی رہی۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ گزشتہ سماعت بغیر کارروائی ملتوی ہوئی تھی، جس پر بشریٰ بی بی نے کہا کہ ہمیں کسی نے سماعت ملتوی ہونے پر آگاہ نہیں کیا، میں قیدی نہیں ناانصافیوں کا شکار ہوں، مجھے آپ پر اعتماد نہیں جیسے سابق ججز پر نہیں تھا۔
عدالت نے ملزمان کے وکلاء سے سوال کیا کہ گزشتہ سماعت جیل انتظامیہ کی استدعا پر ملتوی کی، کیا آپ کو عدالت پر اعتماد نہیں، جس پر وکلا کا کہنا تھا کہ ہمیں عدالت پر اعتماد ہے، تاہم موکل سے مشورہ کرنے کی اجازت دی جائے، ڈیڑھ گھنٹے کی مشاورت کے بعد بشریٰ بی بی اور وکلا نے دوبارہ عدالت پر اعتماد کا اظہار کردیا۔
سماعت کے آغاز پر بشریٰ بی بی کمرہ عدالت آئیں فیملی کارنر میں نہ گئی، میڈیا باکس کے سامنے بیٹھ گئی، بشریٰ بی بی کمرہ عدالت آکر بانی پی ٹی آئی اور ان کی بہنوں سے ملنے بھی نہ گئی، بانی پی ٹی آئی کے اصرار کے باوجود بشری بی بی فیملی کارنر میں نہ گئی، بشریٰ بی بی نے بیٹیوں کو عدالت سے باہر بلا کر ملاقات کی۔
ملزمان کے وکلا نے مشاورت کے بعد عدالت میں نئی درخواست دائر کی، درخواست میں نیب عدالت سے دیگر مقدمات کی طرح کیس کی ہر 14 دن بعد سماعت استدعا کی گئی۔
عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 22 مئی تک ملتوی کر دی، عدالت نے 22 مئی کو درخواست کی سماعت کے لیے نوٹسز جاری کر دئیے، 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں آئے کسی بھی گواہ کا بیان قلمبند نہ ہوسکا۔