سرگودھا: (دنیا نیوز) مجاہد کالونی میں توہین مذہب کے الزام میں مشتعل افراد نے گھر میں گھس کر ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا اور توڑ پھوڑ کی۔
مشتعل افراد نے گھر میں بنے جوتوں کے کارخانے کو آگ لگا دی اور بجلی کی تنصیبات کو بھی نقصان پہنچایا، پولیس اور سادہ لباس اہلکار زخمی شخص کو ایمبولینس میں ڈال کر ساتھ لے گئے۔
ڈی پی او خوشاب، آر پی او، امن کمیٹی کے اراکین اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، بعد ازاں آئی جی پنجاب پولیس عثمان انور بھی موقع پر پہنچ گئے۔
ریجنل پولیس آفیسر شارق کمال صدیقی نے بتایا کہ واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے، امن و امان خراب کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
شارق کمال نے بتایا کہ پولیس نے واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو بحفاظت ہسپتال منتقل کر دیا ، مشتعل افراد کی جانب سے پولیس پر بھی پتھراؤ کیا گیا، پولیس نے ہجوم کو منتشر کر دیا ہے اور واقعے میں ملوث ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے سرگودھا کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب پولیس اور ضلعی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ علاقے میں امن بحال کریں اور ملزموں کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
دریں اثناء وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے سرگودھا روانہ ہوگئے۔
نورالامین مینگل واقعے کی وجوہات اور تحقیقات کا جائزہ لیں گے اور تمام سینئر افسران کو ہر پہلو سے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے، مذہب کی آڑ میں کسی قسم کی ناانصافی برداشت نہیں کی جائے گی، مکمل تحقیقات کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔