صارم برنی دوروزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

Published On 06 June,2024 11:17 am

کراچی: (دنیانیوز) معروف سماجی کارکن صارم برنی کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے بچوں کو غیر قانونی بیرون ملک بھیجنے اور سمگلنگ کیس میں دوروزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔

سماجی رہنماصارم برنی کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی میں بچوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے اور سمگلنگ کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے عدالت میں پیش کردیا گیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے عدالت سے صارم برنی کو جسمانی ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی، تفتیشی افسر نے کہا کہ صارم برنی سے بچوں سے متعلق تفتیش کرنی ہے، صارم برنی کو جسمانی ریمانڈ پر دیا جائے، عدالت نے صارم برنی سے استفسار کیا کہ آپ کے وکیل کہاں ہیں؟ جس پر انہوں نےکہا کہ میرے وکیل آرہے ہیں تھوڑا وقت دیا جائے۔

صارم برنی کی جانب سے وکیل سید آصف علی عدالت پیش ہوئے ، وکیل کی جانب سے صارم برنی کی وکلا ٹیم کو پیش ہونے کے لئے وقت دینے استدعا کی گئی ۔

عدالت نے صارم برنی کی وکلا ٹیم کو پیش ہونے کے لئے 15 منٹ کی مہلت دے دی ، عدالت نے کیس کی سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کردی۔

دوبارہ سماعت کا آغاز ہوا تو تفتیشی افسر نے عدالت  سے استدعا کی کہ ملزم صارم برنی کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے ، ملزم کابیان ریکارڈ کرنا اورساتھیوں کوگرفتارکرنا ہے ، ملزم کےدفترفون لے کر گئے ، ریکارڈنہیں دکھایاگیا، دفترسے ریکارڈحاصل کرناہے۔

ساجد رضا ایڈووکیٹ نے کہاکہ میرےکلاٸنٹ کی بچی کوصارم نے دبئی  میں فروخت کیاہے، جس پر عدالت نےکہا کہ آپ کون ہیں؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ میراکیس 2016سے زیرالتواء ہے ، ہم چاہتےہیں بچی کوبازیاب کروائیں۔

وکیل صفائی اعجاز خٹک ایڈووکیٹ نے کہاکہ ہم 35سال سےصارم برنی ٹرسٹ سے وابستہ ہیں ، یہ صدارتی ایوارڈیافتہ ہیں انھیں بدنام کیاجارہاہے۔

صارم برنی نے کہا کہ میں نےخود امریکن سفارتخانےکواطلاع دی تھی کہ بچے کواس کےوالد چھوڑگئے ہیں، اگرکسی وکیل نےغلطی سے بچے کولاوارث لکھ دیاتوکون سا طوفان آگیا،  میں 24گھنٹےکاسفرکرکےواپس آیاہوں تومجھے ایسے گرفتار کیا گیا ہے جیسے میں نے کوئی بڑاجرم کردیاہے۔

عدالت  نے صارم برنی کو  2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پرپیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

یہ بھی پڑھیں:ایف آئی اے نے صارم برنی کو حراست میں لے لیا،مقدمہ درج

ذرائع کے مطابق صارم برنی پر مقدمے میں نومولود بچی کو امریکہ سمگل کرنے کا الزام عائد کیا گیا، صارم برنی نے گزشتہ ایک سال میں 20 نومولود بچوں کو امریکہ میں گود لینے کے نام پر سمگل کیا۔

ایف آئی اے ذرائع کاکہنا ہے کہ امریکہ بھیجے گئے بچوں میں 15 سے زائد لڑکیاں ہیں، صارم برنی کے حوالے سے امریکی تحقیقاتی ادارے بھی چھان بین کررہے ہیں، صارم برنی کی جانب سےامریکہ منتقل کیےگئے بچوں کاریکارڈ سفارتخانےسےایف آئی اے حکام کو فراہم کیا گیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ صارم برنی کی اہلیہ سے بھی تفتیش کرنے پر غور جاری ہے ، صارم برنی نے جو آخری بچی امریکہ بھیجی گئی وہ مبینہ طور پر اسکے والدین سے پیسوں میں خریدی گئی تھی۔ بچی کی خریداری میں ایک سے زائد افراد نے صارم برنی کی معاونت کی، صارم برنی پر مزیدبچوں کی سمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے مزید مقدمات درج کیے جائیں گے۔

صارم برنی کو انکے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران امریکی حکام نے سرویلنس میں رکھا تھا ۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے کی اینٹی ہیومن اینڈ ٹریفکنگ ٹیم نے سماجی رہنما صارم برنی کو کراچی ایئرپورٹ سے حراست میں لیا تھا۔