پشاور:(دنیا نیوز) خیبرپختونخوا کی جامعات میں دوبارہ وائس چانسلر کی تعیناتی کا عمل شروع کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے دوبارہ وائس چانسلر کی تعیناتی کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس سے مزید کئی ماہ تک جامعات مستقل وائس چانسلر سے محروم رہیں گی، صوبے کی 25 جامعات پہلے ہی وائس چانسلر سے محروم ہیں، مستقل وائس چانسلر نہ ہونے سے جامعات مالی و انتظامی مشکلات سے دوچار ہیں۔
خیبرپختونخوا کابینہ کے گزشتہ روز اجلاس میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لئے دوبارہ عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ دوبارہ تعیناتی شروع کرنے کا عمل وقت اور پیسوں کا ضیاع ہے، سرچ کمیٹی تشکیل دینا، اشتہار مشتہر کرنا اور پھر انٹرویو اور سلیکشن میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں، حکومت کے اس فیصلے کے خلاف پہلے سے نامزد وائس چانسلرز کا عدالت جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب ذرائع نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ حکومت اپنے مرضی کے وائس چانسلرز تعینات کرنا چاہتی ہے،اس لئے پہلے سے مکمل ہونے والے عمل کو منسوخ کیا ، سابق نگران دور حکومت میں وائس چانسلرز کا انتخاب ہوا۔
اس حوالے سے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ وائس چانسلر کی تعیناتی نگران حکومت کا اختیار ہی نہیں تھا، وائس چانسلرز کی تعیناتی میں شفافیت لانے کے لیے سارا عمل دوبارہ شروع کر رہے ہیں، کوشش ہوگی جلد از جلد وائس چانسلرز تعینات کریں۔