کراچی :(دنیا نیوز) سندھ حکومت کی قائمہ کمیٹی نے انسداد منشیات کےقانون کی منظوری دے دی۔
کابینہ ذرائع کے مطابق نجم مرزا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی ایکسائز کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں نئے قانون میں منشیات کےاستعمال،تیاری،ترسیل اور فروخت کو ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیاگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں اور اطراف نشہ آور اشیا کی فروخت،استعمال پر سخت سزا ہوگی، قائمہ کمیٹی نےطویل غوروخوض کےبعد مسودہ قانون کی منظوری دی، چیئرمین قائمہ کمیٹی نجم مرزا کی تجویز پر قانون میں ترامیم شامل کی گئیں۔
کابینہ ذرائع نے کہا کہ منشیات کی اطلاع پر ایکسائز پولیس کسی بھی عمارت میں چھاپہ مار سکےگی، منشیات کی ترسیل میں پکڑی جانےوالی گاڑی مقررہ مدت کےبعد قابل استعمال ہوگی، منشیات کی روک تھام کےلیےایکسائز تھانوں کی تعداد بڑھائی جائےگی۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ نئےقانون کےتحت سینتھٹک اور دیگر نشہ آور اشیا پر جرمانہ کم ازکم50ہزار روپے ہوگا، منشیات کے پیسے سے بنائی گئی جائیداد، اشیا بھی ضبط کی جائیں گی ، انسداد منشیات کےکیسز کی سماعت خصوصی عدالت میں ہوگی، خصوصی عدالت 6ماہ میں کیسز کا فیصلہ کرنےکی پابند ہوگی۔
کابینہ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ منشیات کی کاشت، تیاری ،ترسیل فروخت پر3سال سےعمرقید تک سزا ہوگی، انسداد منشیات کےلیےایکسائز پولیس انوسٹی گیشن کرےگی، پولیس غلط کیس درج کرےتو تین سال سزا ہوگی، پولیس ،ایکسائز پولیس کیس کا اندراج کرے گی۔