کوئٹہ :(دنیا نیوز) بلوچستان بار کونسل نے مجوزہ آئینی ترامیم کےخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔
بلوچستان بار کا اپنی درخواست میں کہنا تھا کہ حقوق اور عدلیہ کی آزادی آئین کے بنیادی خدوخال ہیں، آئین کے بنیادی خدوخال کے خلاف کوئی ترمیم نہیں کی جا سکتی، عدالت قرار دے کہ مجوزہ ترمیم آئین توڑنے کے مترادف ہے۔
درخواست کے متن میں کہا گیا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کا بل غیرآئینی اور غیرقانونی قرار دیا جائے، وفاقی حکومت اور ارکان پارلیمان کو بل پیش کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ہاؤسز مکمل ہونے تک ترمیمی بل پیش کرنے سے روکا جائے، درخواست مجوزہ آئینی ترمیمی بل اگر پیش کیا جائے تو اسے معطل تصور کرنے کا حکم دیا جائے۔