لاہور : (دنیانیوز) صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے معصوم بچیوں کی زندگی خراب کرنے کی کوشش کی گئی ۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں منظم طور پر امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کی سازش کی جارہی ہے ، کسی کو اجازت نہیں کہ وہ امن وامان خراب کرے،بغاوت کی کالز دے، کوئی الزام لگارہا ہے تو وہ ثبوت بھی پیش کرے۔
انہوں نے کہا کہ اس ایک بچی کے نام پر 3بچیوں کی تصاویر لگائی گئیں، ایک اور بچی نے وزیراعلیٰ مریم نواز سے خود رابطہ کیا ، جو بچی احتجاج میں بے ہوش ہوگئی اس کی بھی ویڈیو لگائی گئی، دوسروں کی بچیوں کا تو لحاظ کرلو، اپنی سیاست کیلئے اتنا کیوں گررہے ہو؟۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ میں کسی غلط بیان کو قبول نہیں کرتی، کسی کی بچی اس ملک میں سستی نہیں، خاص طور پر پنجاب میں کسی کی بچی سستی نہیں ہے۔
صوبائی وزیراطلاعات نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ملک میں لائن آرڈر کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی ، والدین پولیس اسٹیشنوں کے باہر کھڑے ہوکر رل رہے ہیں، 9مئی والی لوٹ مار کی گئی ہے، تحریک فساد پارٹی آج معصوم بننے کی کوشش کررہی ہے.
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے مہم چلائی جارہی ہے، اپنے ملک پر بغاوت کو فرض قرار دیا جارہا ہے، والدین ،اساتذہ اور میڈیا اپنی اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری فیک ویڈیوز کے خلاف درخواست میں پیش ہوئیں ، دوران سماعت چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ خواتین کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھائی کے وقت کوئی مرد نظر نہ آئیں ، ڈی جی ایف آئی اے عدالت آئیں اور ان تمام کیسز کو دیکھیں۔
چیف جسٹس نے کہاکہ اس کیس کو دیگر حراسگی کے کیسز کے ساتھ سنیں گے ، جب ایک جھوٹی خبر چلتی ہے تو اسکا کتنا نقصان ہے ، نجی کالج میں ہونے والے واقعہ کی کوئی متاثرہ ہے تو عدالت آئیں ہم اسکو سنیں گے ، لاہور ہائیکورٹ نے ہراسمنٹ کے کیسز پر مزید سماعت منگل تک ملتوی کر دی ۔