پشاور:(دنیا نیوز) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ دہشت گردی کنٹرول کرنے کے لیے افغانستان کےساتھ بات چیت ضروری ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےعلی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہمارا افغانستان کےساتھ طویل بارڈرہے، روس نےافغانستان پرحملہ کیا توکہا گیا یہ جہاد ہے، پاکستان کےبہت سےلوگوں نےوہاں جہاد میں حصہ لیا امریکا نےحملہ کیا توہماری پالیسی بدل گئی تھی، ہم اپنےہوائی اڈے امریکا کودے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نےاپنی سرزمین دوسروں کی جنگ کےلیےاستعمال ہونےدی، اپنی سرزمین استعمال ہونےدینا ہماری غلطی تھی، اس کےبعد ہمارا افغانستان سےتعلق خراب ہوا، ہماری افغانستان کےساتھ بات چیت وقت کی اہم ضرورت ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ سے بیڈ ہونےوالےطالبان بنوں کینٹ پر حملے کے پیچھے تھے، دہشت گردی کوکنٹرول کرنے کے لیے افغانستان کے ساتھ بات چیت کرنا ضروری ہے جبکہ وفاقی حکومت کی ساری توجہ پی ٹی آئی کودبانے پرہے۔
علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ فیصل واوڈا جیسے نامعقول لوگوں کومیٹنگ میں نہیں بلانا چاہیے،9 مئی سے متعلق توڑپھوڑ پارٹی پالیسی نہیں تھی، نومئی کو جن لوگوں نے پارٹی لائن کراس کی انہیں ضرورسزا دی جائے۔