بھارت پاکستان میں دہشتگردی پھیلا رہا، پاک فوج نے ناقابل تردید ثبوت پیش کر دیئے

Published On 29 April,2025 06:43 pm

راولپنڈی: (دنیا نیوز) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے مکمل اور ناقابل تردید ثبوت پیش کر دیئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چودھری نے بھارتی دہشت گردی اور فالز فلیگ آپریشنز سے متعلق بریفنگ دی، انہوں نے پہلگام واقعے کے بعد پاک بھارت کشیدہ صورتحال سے متعلق گفتگو کی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پہلگام واقعے کو 7 دن ہو گئے ہیں لیکن ابھی تک الزامات کے کوئی ثبوت نہیں پیش کیے گئے، 7 دن ہو گئے ہیں اور وہاں صرف زبانی جمع خرچ چل رہا ہے، ہم آپ کے سامنے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے مکمل ثبوت پیش کئے جا رہے ہیں۔

میجر جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ 25 اپریل کو بھارتی تربیت یافتہ دہشت گرد عبدالمجید کو جہلم کے قریب بس اڈے سے پکڑا گیا، گرفتار ملزم سے ڈھائی کلو گرام وزنی بم برآمد ہوا، اس کے گھر سے انڈین ساختہ ڈرون اور دس لاکھ روپے برآمد ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اس دہشت گرد کا ہینڈلر بھارت کا ایک فوجی ہے، اس ہینڈلر کی گرفتار ہونے والے دہشت گرد سے گفتگو بھی سامنے آئی ہے، دہشت گرد کے موبائل فون سے بھارت میں ہوئی بات چیت پکڑی گئی، اس کی کمیونی کیشن بھارت میں صوبیدار سکھویندر سے ہو رہی تھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والے شخص کی بات چیت بھارت میں صوبیدار سکھویندر سے ہو رہی تھی، اس گفتگو میں 4 بھارتی آرمی افسروں کی نشاندہی کی گئی ہے، ان بھارتی فوجی افسران میں میجر سندیپ ورما، صوبیدار سکھویندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی شامل ہے۔

میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ بھارتی ہینڈلر ان دہشت گردوں سے کہہ رہا ہے کہ پاکستان میں شہریوں کی لاشیں چاہئیں، پاکستان میں کارروائی کرو تاکہ دنیا کو بتایا جائے کہ یہاں دہشت گردی ہے، بھارتی ہینڈلرز دہشت گردوں کو بم بنانے کے طریقے پر مشتمل ویڈیوز بھیجتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ میجر سندیپ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ بلوچستان سے لاہور تک دہشت گردی کر رہے ہیں، 22 نومبر کو سکھویندر نے بم کے حصول کے لیے عبدالمجید کو ہیڈ مرالہ کے قریب جگہ کی نشاندہی کی، دہشت گرد نے اس جگہ سے تباہ شدہ ڈرون اور آئی ای ڈی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ 30 نومبر کو اس نے جلالپور جٹاں میں آئی ای ڈی فوجی گاڑی پر لگائی جس سے چار شہادتیں ہوئیں، دہشت گرد نے ٹاسک مکمل ہونے پر 6 لاکھ 56 ہزار روپے حاصل کیے۔

میجر جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ سکھویندر نے 18 مارچ کو کوٹلی کے قریب آئی ای ڈی کی لوکیشن فراہم کی، 19مارچ کو کوٹلی کے قریب اس مشکوک بیگ کی سکول کے بچوں نے نشاندہی کی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی یونٹ نے کوٹلی کے قریب مشکوک بیگ سے بم برآمد کیا، کوٹلی میں بم کی برآمدگی پر بھارتی میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں 5 بم برآمد ہونے کا جھوٹا پروپیگنڈا کیا، 22 اپریل 2025 کو سکھویندر نے ندالہ کے قریب آئی ای ڈی کی ڈلیوری کی، 23 اپریل کو سکھویندر نے دہشت گرد عبدالمجید کو بس سٹینڈ پر بم حملے کا ٹاسک دیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں شہریوں اور فوج پر حملوں کے لیے دہشت گردوں کو بارود بھی فراہم کر رہا ہے، یہ آئی ای ڈیز ڈرون کے ذریعے بھیجی جاتی ہیں، یہ بھارتی دہشت گردی کا صرف ایک ثبوت ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردوں کے ہینڈلر بھارتی فوجی ہیں، بھارتی آرمی افسر خود کہہ رہا ہے کہ ہم لاہور تک کام کر رہے ہیں، یہ را نہیں کہہ رہی یہ بھارتی آرمی کہہ رہی ہے، یہ ٹیرر فنانسنگ کی ایک مثال ہے ایسے متعدد واقعات ہیں۔