واشنگٹن ڈی سی :(دنیا نیوز) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کا 24 کروڑ پاکستانیوں کا پانی بند کرنے کا عندیہ ایک وجودی خطرہ ہے، امریکی حکومت، ارکان کانگریس پاک بھارت بامقصد بات چیت میں معاونت کریں۔
پاکستان کے اعلیٰ سطح پارلیمانی سفارتی وفد نے امریکہ میں بلاول بھٹو زرداری کی زیر قیادت پاکستان ہاؤس کا دورہ کیا، پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے وفد کو عشائیہ دیا۔
وفد نے امریکی قانون سازوں سے ملاقاتیں کیں، اس موقع پر امریکی ارکان کانگریس جیک برگ مین، ٹام سوزی، ریان زنکے، میکسن واٹرز، ایل گرین، جوناتھن جیکسن، ہینک جانسن، اسٹیسی پلاکٹ، ہنری کیوئلار، مائیک ٹرنر، رائلی مور بھی شریک ہوئے جارج لیٹیمیر اور کلیو فیلڈز سمیت دیگر نے شرکت کی۔
دوران گفتگو بلاول بھٹو زرداری نے خطے میں امن و استحکام کی اہمیت کو اجاگر کیا، اپنی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد کا دورہ ’’امن کا مشن‘‘ ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے وفد کو امن کا مشن دیا ہے، اس مشن میں بھارت سے بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا شامل ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جنگ بندی خوش آئند ضرور ہے لیکن یہ محض ایک آغاز ہے، حقیقت یہ ہے کہ پوری دنیا آج اس بحران کے آغاز کے وقت زیادہ غیر محفوظ ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان مکمل جنگ کی حد آج ہماری تاریخ میں کبھی بھی اتنی کم نہیں رہی، اگر بھارت میں کہیں بھی دہشت گردی کا کوئی واقعہ پیش آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ثبوت ہو یا نہ ہو، اس کا مطلب جنگ سمجھا جاتا ہے، بھارت کا 24 کروڑ پاکستانیوں کا پانی بند کرنے کا عندیہ ایک وجودی خطرہ ہے، اگر بھارت نے یہ اقدام کیا تو یہ جنگ کے اعلان کے مترادف ہو گا، امریکی قانون ساز امن و استحکام کیلئے کوششیں جاری رکھیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم یہاں اپیل کرنے آئے ہیں، امریکہ امن مشن میں ہمارا ساتھ دے، اگر امریکہ اپنی قوت امن کے پیچھے لگا دے، تو وہ بھارت کو سمجھا سکتا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے کا حل ہم سب کے مفاد میں ہے، امریکی حکومت اور ارکان کانگریس بھارت اور پاکستان کے درمیان بامقصد اور تعمیری بات چیت میں معاونت کریں۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح ہمیں جنگ بندی کے لیے امریکہ کی فوری مدد کی ضرورت تھی، آج بھی ہمیں آپ کی فوری مدد درکار ہے تاکہ بھارت کو ایسی پالیسیوں سے روکا جاسکے۔
علاوہ ازیں امریکی ارکان کانگریس نے جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کیلئے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے تقریب کے اختتام پر امریکی قانون سازوں کا شکریہ ادا کیا۔