اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے ضمنی فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ثالثی عدالت نے اپنا دائرہ اختیار برقرار رکھا ہے، عدالت نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی غیر قانونی معطلی کے بعد فیصلہ جاری کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان ثالثی عدالت کی ضمنی فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہے، ضمنی فیصلہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ درست اور فعال ہے۔
ترجمان کے مطابق فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدہ پر یکطرفہ کارروائی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق ضمنی فیصلہ پاکستان کے موقف کی توثیق کرتا ہے، پاکستان بھارت پر زور دیتا سندھ طاس معاہدے کو معمول کے طور پر چلائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت پر زور دیتے ہیں کہ اپنے معاہدے کی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔
— Ministry of Foreign Affairs - Pakistan (@ForeignOfficePk) June 30, 2025
واضح رہے کہ پی سی اے کے قواعد کے مطابق تکمیلی فیصلہ عدالت یا ٹربیونل کی طرف سے پہلے دیئے گئے فیصلے کے بعد جاری کیا جانے والا اضافی فیصلہ ہوتا ہے، جو عموماً کسی ایسے مخصوص مسئلے کو حل کرنے کے لیے دیا جاتا ہے جو مکمل طور پر حل نہ ہو پایا ہو۔
اپریل میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد سندھ طاس معاہدے کو معطل کر دیا تھا، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، نئی دہلی نے بغیر کسی ثبوت کے اس واقعے کا الزام اسلام آباد پر عائد کیا تھا۔
تاہم، پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو ’جنگی اقدام‘ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ معطلی کی کوئی شق موجود نہیں۔
بعد ازاں پاکستان نے 1969 کے ویانا کنونشن آن دی لا آف ٹریٹیز کی خلاف ورزی کو بنیاد بنا کر عدالت سے رجوع کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو پاور منصوبوں کے تنازع پر ثالثی کرنے والی عدالت نے 27 جون 2025 کو جاری ہونے والے تکمیلی فیصلے میں قرار دیا تھا کہ اس کا دائرہ اختیار برقرار ہے اور اس پر لازم ہے کہ وہ ان کارروائیوں کو بروقت، مؤثر اور منصفانہ طریقے سے آگے بڑھائے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ عدالت نے بھارت کی طرف سے انڈس واٹر ٹریٹی کو غیر قانونی اور یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اعلان کے پیش نظر یہ تکمیلی فیصلہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔