پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عباداللہ نے حکومت کی جانب سے حلف برداری اجلاس میں کورم کی نشاندہی اور اجلاس ملتوی کرنے پر عدالت جانے کا اعلان کردیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹرعباداللہ نے کہا کہ غیرآئینی کام کے لیے رات 12 بجے بھی سیشن بلاتے ہیں، سیاسی نابالغ 12 سال سے خیبرپختونخوا میں بیٹھے ہیں، پی ٹی آئی نے گورننس اور دیگرچیزوں میں تباہی کی، اب پی ٹی آئی والے اسمبلی کے ساتھ بھی کھلواڑ کر رہے ہیں، یہ چاہتے ہیں سیاسی سپیس کسی اور کے حوالے نہ کرو۔
ڈاکٹر عباداللہ کا کہنا تھا کہ قیدی نمبر 804ہے یا پتہ نہیں 420 ہے، اگرحلف برداری ابھی نہیں ہوئی تو شام کو یا کل ہوجائے گی، ایک سال سے سینیٹ میں خیبرپختونخوا صوبے کی نمائندگی نہیں ہے، 50 فیصد خواتین کی نمائندگی نہیں ہے، ایوان میں اقلیتوں کی نمائندگی نہیں ہے اور یہ حلف نہیں لے رہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا سیاسی نابالغوں کے ہاتھوں میں ہے، آئینی کام میں تاخیر کی جارہی ہے، کورم پورا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے، یہ کہہ رہے تھے دوتہائی اکثریت ہے لیکن کورم بھی پورا نہیں کرسکے، یہ کہاں کی جمہوریت ہے؟ سینٹ الیکشن ضرور ہوں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم چیف جسٹس کو درخواست دے رہے ہیں، چیف جسٹس کے پاس اختیار ہے کہ آرٹیکل 255بی کے تحت وہ کسی کو منتخب کرلیں یاخود حلف لے لیں۔
علاوہ ازیں خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرنے پر اپوزیشن کا اہم اجلاس شروع ہو گیا ہے ، اپوزیشن لیڈر اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں پیپلز پارٹی، ن لیگ، جے یو آئی اور دیگر پارٹیوں کے نمائندے شریک ہیں، اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔