پشاور: (ذیشان کاکاخیل) خیبرپختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ متعدد پل ٹریفک کے لیے تاحال کھولے نہ جاسکے ، 56 پلوں میں سے صرف 9 پلوں کو ہی ٹریفک کے لیے مکمل کھولا جاسکا ہے۔
محکمہ تعمیرات و مواصلات کے مطابق 47 پلوں کو مکمل طور پر فعال نہ بنانے سے مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، تباہ شدہ 56 میں سے 36 پلوں پر جزوی طور پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے۔
دنیا نیوز کو دستیاب دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ مردان کے 16 تباہ شدہ پلوں میں سے اب تک کسی ایک پل کو بھی مکمل طور پر بحال نہیں کیا جاسکا ہے، اپر اور لوئر دیر میں سیلاب سے 11 پل متاثر ہوئے، اب تک کسی ایک کو بھی مکمل طور پر ٹریفک کے لیے کھولا نہیں جاسکا ہے، سوات کے 8 پلوں میں سے صرف 2 کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔
سیلاب کے باعث چترال میں متاثرہ 2 پل بھی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بحال نہ ہوسکے، کوہستان میں 4، ہری پور میں 3 پلوں کی مرمت ابھی ہونی ہے، کرم کے دو اور مانسہرہ کے بھی دو پل مرمت کے منتظر ہیں۔
خیبرپختونخوا کے چند اضلاع کے 4 ہزار 804 میٹر پلوں میں 4 ہزار 478 میٹر کو نقصان پہنچا ہے، پلوں کی بحالی پر 557 اور مکمل بحالی پر 17 سو 68 ملین روپے خرچ ہوں گے۔