لندن:(دنیا نیوز) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان امن پسند ملک، بھارت شکست تسلیم کرے اور آگے چلے۔
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ برطانیہ ہمارا اہم تجارتی شراکت دار ہے، برطانوی حکام سے مختلف امور اور خصوصی طور پر ایران اور افغانستان کے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا، برطانوی حکام سے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز بارے تعاون پر گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ لندن میں پاکستانیوں کے پاسپورٹ کیلئے ون ونڈو سہولیات کا افتتاح کیا، دوسرے ممالک میں بھی ون ونڈو پاسپورٹ کی سہولیات فراہم کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ 24 کروڑ عوام کی زندگیوں سے جڑا، یکطرفہ معطل نہیں کیا جا سکتا: ڈار
دوران گفتگو نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کرسکتا، بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو یہ رویہ جنگ تصور ہوگا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دنیا کے سامنے پہلگام واقعے کے حقائق رکھے اور واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کے سیکرٹری جنرل کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا نےتسلیم کیا ہے کہ بھارتی بیانیہ ناکام ہوچکا ہے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو فتح دی، وزیراعظم شہبازشریف نے لیڈ کیا اور جیت ٹیم ورک کا نیتجہ ہے، ہم نے کسی کو نہیں کہا کہ سیزفائر اور ہماری صلح کرا دیں۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑجواب دیا، پاکستان امن پسند ملک ہے، جنگ نہیں چاہتے، بھارت شکست تسلیم کرے اور آگے چلے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پانی کی روک تھام یا رخ موڑنا قومی سلامتی کا مسئلہ سندھ طاس معاہدہ دونوں ممالک کے لیے قانونی طور پر لازم ہے، بھارت کی جانب سے پانی کی تقسیم معاہدے کی خلاف ورزی نیشنل سکیورٹی کمیٹی پانی کو اسٹریٹجک ایشو قرار دیتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ این ایس سی کے فیصلے ریاست پاکستان کی پالیسی کا حصہ ہےعالمی قانون معاہدے کو مانتا ہے، پانی کا تنازع قومی وجود کا خطرہ ہے، مسلم لیگ کا لندن ایونٹ منسوخ کرنا میرے لیے بھی بڑی مایوسی تھی زندگی میں وقت آتا ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ مشکل وقت میں بڑی قربانیاں دینی پڑتی ہیں، مسلم لیگ ن کا لندن میں ایونٹ منسوخ کرنا یہ میرے لیے ایک امتحان اور آزمائش کی گھڑی تھی، خیبر پختونخوا کے متاثرہ خاندانوں کے دکھ میں شریک ہونا زیادہ ضروری تھا، قبائلی علاقوں کے متاثرین کے ساتھ کھڑا ہونا میری ترجیح ہے۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ انہی حالات کے باعث ایونٹ کینسل کرنے کا فیصلہ کیا، تمام منتظمین کا شکریہ جنہوں نے فیصلے کا ساتھ دیا، پاکستان ہائی کمیشن اور ڈاکٹر فیصل نے جنگ کے دوران جو کردار ادا کیا وہ لائق تحسین ہے اور یہ مبارک باد کے مستحق ہیں، برطانیہ میں آباد ایک اعشاریہ ساٹھ ملین پاکستانیوں کی جائیدادوں کی حفاظت کے لئے موثر اقدامات کر رہے ہیں۔