ملتان: (دنیا نیوز) ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے شیر شاہ بند میں شگاف ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ سیلاب سے پنجاب کے 26 اضلاع جبکہ 4 ہزار 364 بستیاں متاثر ہوئیں، سدرن بیلٹ میں بارشیں ہو رہی ہیں، بارش کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں دشواری کا سامنا ہوگا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ پنجاب کو سیلابی صورتحال کا سامنا ہے، گجرات میں اربن فلڈنگ کا سامنا ہے، جلال پور پیر والہ میں انخلا کا معاملہ پیش آیا، مون سون کے دسویں سپیل میں بہت تیز بارشیں ہو رہی ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ آج ملتان، لاہور اور فیصل آباد میں بہت تیز بارشیں ہوئی ہیں، گجرات کی تمام شاہراہیں کلیئر ہیں، انڈین ہائی کمیشن کی جانب سے ہمیں فلڈ الرٹ ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیڈ سیلمانکی سے ایک لاکھ 37 ہزار کیوسک پانی چل رہا ہے، مون سون ابھی کچھ دن اور جاری رہے گا، ایک لاکھ 83 ہزار کیوسک پر ہم نے مائی صفورا بریچ کیا، پورے پنجاب کے 26 اضلاع اس سیلاب سے متاثر ہو چکے ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ جو لوگ خیمہ بستیوں میں ہیں ان کو تین ٹائم کھانا فراہم کیا جا رہا ہے، پچھلے 36 گھنٹے سے پانی کا فلو سیم ہے، پنجند پر پانی آہستہ آہستہ بڑھا، جلال پور پیر والہ سے بڑی آبادی کا انخلا کروایا، 3600 لوگوں کو ایک روز میں نکالا گیا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ کشتی حادثہ بدقسمتی سے پیش آیا، دیہاتوں کی 9 لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہوئی، بریچنگ میں ٹیکنیِکل فیصلوں کو مدنظر رکھا گیا، ملتان اگلے 48 گھنٹوں میں سٹریس میں رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ 15 لاکھ سے زائد جانوروں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا، ضلعی انتظامیہ خشک خوراک کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے، آج تک پورے پنجاب میں 61 اموات ہوچکی ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ ریسکیو آپریشن میں پاک نیوی کی بھی مدد لی گئی، خیموں کی کسی بھی قسم کی کوئی کمی نہیں ہے۔