کوئٹہ :(دنیا نیوز) جماعت اسلامی کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ جوعوام کوتقسیم کرتے ہیں اب ہمیں اُن سےلڑنا ہوگا۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نےبلوچستان کوبےشماروسائل سےنوازا ہے،عدالتوں میں انصاف نہیں ہے یہ نظام بدلنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان ترقی کر کے اپنے علاقے کے لیے ایک مثال بن جائیں، ہمیں آج یہاں بلوچستان کا مستقبل نظر آ رہا ہے، صرف تعلیم ہی انہیں آگے بڑھا سکتی ہے، نوجوان پاکستان کا اثاثہ ہیں، جوعوام کوتقسیم کرتے ہیں، اب ہمیں ان سےلڑنا ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا ہے بلوچستان کے عوام کے لیے کام کریں گے اوراُن کے حقوق کے لیے لڑیں گے، جماعت اسلامی آپ کے لیے آواز بلند کرے گی، بنو قابل کا سفر کراچی سے شروع ہوا، آج کوئٹہ اور اُس کے بعد پورے بلوچستان جائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بلوچستان کے 45 فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ کوالٹی اور فری تعلیم فراہم کرے، پروگرام کے تحت ہم مفت کورس کرائیں گے، تعلیم تجارت نہیں، ہمیں اِس کانسپٹ کو ختم کرنا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ وفاق اور چاروں صوبوں کے 2 ہزار ارب روپے تعلیم پر خرچ نہیں ہوتے، جب ہم ٹیکس دیتے ہیں تو حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہمیں تعلیم دے، حکومت نوجوانوں کو آئی ٹی پروگرام میں سہولیات فراہم کرے تو ہماری برآمدات بڑھیں گی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان با صلاحیت ہیں جو پورے ملک کے لیے کام کر سکتے ہیں، ہمیں جتنے بھی دکھ ہوں ہم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، 21 سے 23 ستمبر کو مینار پاکستان کا بڑا اجتماع کریں گے ۔
حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری عوام ایک ہے ، یہ خود ایک ہیں لیکن عوام کو ایک دوسرے سے دور کرتے ہیں، 78 سال میں حکمرانوں نے ملک کو ترقی نہیں دی ، ہمارے نوجوان اس ملک کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔