پشاور: (دنیا نیوز) چمکنی میں پولیس موبائل پر خودکش دھماکے سے متعلق ہونے والے اب تک کی تفتیش سے متعلق رپورٹ جاری کر دی گئی۔
سی ٹی ڈی کے مطابق خودکش بمبار کی شناخت غیر ملکی عمران کے نام سے ہوئی، بمبار 28 اپریل 2024 کو اسلام آباد داخل ہوا، ملک سے واپسی کا کوئی ریکارڈ نہیں۔
تفتیشی رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کا اصل ہدف ایک مذہبی رہنما کی ریلی تھی، تحقیقات میں پتا چلا کہ بمبار کو کرک سے پشاور اور کوئٹہ تک سہولت کار میسر تھے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق سہولت کاروں نے رہائش، جعلی شناختی کارڈ، مالی مدد اور کرپٹو کرنسی کے ذریعے فنڈز فراہم کیے، جعلی شناختی کارڈ فراہم کرنے والا نیٹ ورک کوہاٹ سے پکڑا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایزی پیسہ اور حوالہ کے ذریعے لاکھوں روپے دہشت گردوں کو منتقل ہوئے، 202 امریکی ڈالر مالیت کی کرپٹو ٹرانزیکشن ٹرون بلاک چین پر ٹریس ہوئی۔
سی ٹی ڈی کے مطابق رقم کا سراغ بینانس، بائی بٹ اور دیگر ایکسچینجز سے ملا، چمکنی دھماکا ایک عالمی نیٹ ورک کا منصوبہ تھا۔
واضح رہے کہ 11 مئی کو چمکنی میں پولیس پر خودکش دھماکا ہوا تھا، واقعہ میں دو پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے۔