لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جرمنی کی سفیر اینا لیپل سے ملاقات ہوئی جس میں جدید زرعی ٹیکنالوجی، گرین ٹیکنالوجی اور جنگلات کی افزائش میں جرمنی کے تعاون کو سراہا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے حالیہ سیلاب کے بعد جرمنی کی بروقت یکجہتی اور تعاون کے پیغام کو سراہا اور ہنر مند افرادی قوت کے تبادلے اور جرمنی کے ڈوئل ووکیشنل ٹریننگ ماڈل پر مزید تعاون کا خیر مقدم کیا۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ جرمنی ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے،ویمن ایمپاورمنٹ،سماجی تحفظ اور انسانی ترقی میں پاکستان کا دیرینہ شراکت دار ہے، پاکستان اور جرمنی کے مابین نومبر میں ہونے والے G2G مذاکرات شراکت داری کو مزید تقویت دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے دیرینہ تعلقات کو صوبائی سطح پر مزید وسعت کے مواقع موجود ہیں، میرا وژن ایک خوشحال اور جدید پنجاب ہے جہاں ہر شہری بااختیار ہو،اس خواب کی تکمیل میں جرمنی اہم ساتھی بن سکتاُ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2024 میں پاکستان اور جرمنی کی دو طرفہ تجارت 3.63 بلین امریکی ڈالر رہی،پاکستان کا تجارتی توازن مثبت رہا، 40 جرمن کمپنیاں پہلے ہی پاکستان میں کام کر رہی ہیں، جو روزگار اور مواقع پیدا کر رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ میری اولین ترجیح ہے، حالیہ تباہ کن سیلاب اور سرحد پار سموگ ہمارے لیے بڑا چیلنج ہیں۔
اس ملاقات میں فروغ تعلیم، جرمنی میں زیرِ تعلیم پاکستانی طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد اور نصاب میں جدت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے جرمن سکالر این میری شمل کو خدمات کو سراہتے ہوئے کھیلوں کے فروغ میں بھی جرمنی کے تعاون کو خوش آمدید کہا اور بتایا کہ حال ہی میں جرمن جونیئر ہاکی ٹیم نے لاہور کا دورہ کیا، مزید سپورٹس ایکسچینج اور کوچنگ مواقع کے منتظر ہیں۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب جرمنی کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
جرمن سفیر کو انہوں نے بتایا کہ واسا کا دائر کار4 اضلاع سے بڑھا کر 23اضلاع تک بڑھا رہے ہیں، واسا اور صفائی کے لئے ستھرا پنجاب جیسے ادارے پنجاب کے ہر علاقے میں آنے سے عوام کی زندگی میں بہتری آئی ہے۔
یہ بھی بتایا کہ تین دریاؤں میں بیک وقت اونچے درجے کا سیلاب اور تین ماہ سے جاری بارشوں کی وجہ سے پنجاب میں سب سے بڑا سیلاب آیا، حکومت پنجاب کے بروقت انخلا، ریسکیو اور ریلیف آپریشن سے لاکھوں جانوں کو بچانا ممکن ہوا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کی بھی جانیں بچائی گئیں، 2.2 ملین مویشیوں کو سیلاب زدہ علاقے سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، سیلاب زدہ علاقوں میں ہرفرد کو یقین تھا کہ حکومت ہمارے ساتھ ہے اور ساتھ نبھائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سیلاب متاثرین کو رہائش، کھانا، خشک راشن، ہسپتال، ویٹرنری ڈسپنسری اور چارہ بھی مہیا کیا گیا، فیلڈ ہسپتال، کلینک آن ویل اور فلڈ ریلیف کیمپوں میں ہیلتھ کاؤنٹرز کی وجہ سے متعدد بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہوا۔
علاوہ ازیں جرمن سفیر نے واسا ایکسپو کا دورہ کیا اور اسے قابل تحسین قرار دیا۔
جرمن سفیر اینا لیپل نے کہا کہ پنجاب کے مختلف دیہی علاقوں میں بہت زیادہ سیلاب آیا لیکن حکومت نے بہت اچھا کام کیا۔