شرجیل میمن کا چیلنج قبول، جنوبی پنجاب بھی سندھ سے ترقی یافتہ ہے: عظمیٰ بخاری

Published On 05 October,2025 02:55 pm

لاہور: (دنیا نیوز) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن کا چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ جگہ اور ٹائم آپ کی پسند کا ہوگا لیکن خود آئیے گا، کسی پراکسی کے پیچھے مت چھپیے گا۔

ایک بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب کے سیلاب متاثرین پر گندی سیاست کا آپ کا بیانیہ ناکام ہوگیا ہے، اب وزیراعظم کےخلاف پھپھے کٹنیوں والا بیانیہ لے آئے ہیں، آپ کو پنجاب کے سیلاب متاثرین پر سیاست کرنے کےلئے وزیراعظم نے کہا تھا؟

ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو وزیر خارجہ ہوتے ہوئے بھی اپنی جماعت سمیت وفاقی حکومت اور وزیراعظم کی جڑیں کھوکھلی کررہے تھے، وہ آج بھی قوم کو یاد ہے، جن کے اپنے گھر میں باپ بیٹے کی نہیں بنتی وہ ہمارے گھر میں فضول قسم کی طعنے زئی کرکے اپنے گناہوں پر پردہ ڈالنا چاہتے۔

آپ پنجاب کے خلاف سازش کر رہے ہیں

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ آپ اتنے بچے ہیں کہ پنجاب حکومت آپ کو وفاق کےخلاف سازش کرنے کی طرف دھکیل رہی اور آپ اس کا حصہ نہیں بن رہے؟ آپ خود وفاق اور پنجاب کے خلاف سازش کررہے ہیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جب آپ پنجاب کی ترقی سے جلنے لگتے ہیں تب آپ سازشیں شروع کردیتے، جب آپ سے آپ کی کارکردگی پوچھی جاتی ہے تو صوبائیت کارڈ کھیلنا شروع کردیتے ہیں، جنوبی پنجاب کارڈ کھیلنا اور بینظیر انکم سپورٹ کارڈ کھیلنا اس کو سیاست نہیں غلاظت کہتے ہیں۔

کرپشن کی بات کریں تو لسانیت کارڈ لے آتے ہیں

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب آج بھی اندرون سندھ کے کسی بھی علاقے سے زیادہ بہتر اور ترقی یافتہ ہے، بلاول اور آصفہ سمیت پوری پیپلزپارٹی پنجاب کو مخاطب کرکے بی آئی ایس پی کا کہہ رہے، پھر بھی ڈھٹائی سے کہہ رہے ہم تو وفاق سے بات کرتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ سے کراچی کا کچرا اٹھانے، سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ یا سولر پینل منصوبے میں کرپشن کی بات کریں تو لسانیت کارڈ اور مرسوں مرسوں کارڈ لے آتے ہیں، آپ پنجاب کے معاملات میں گھس کے مداخلت کررہے ہیں، اتنے معصوم مت بنیں۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاق اور پنجاب کو دھمکیوں سے اور پیڈ احتجاج کرواکے بلیک میل کرنا آپ کا طرہ امتیاز ہے، آپ ہیں کون جو پنجاب کو حکم دیں گے،اپنے حکم اور مشورے اپنی جیب میں رکھیں۔

پنجاب میں کراچی جیسے بوگّس بلدیاتی انتخابات نہیں ہوں گے

عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں جب بھی بلدیاتی انتخابات ہوں گے وہ کراچی جیسے بوگس نہیں ہوں گے،اس لیے آپ اپنی ڈیڈ لائن اپنی جیب میں رکھیں، آپ ایک صوبے کے اندر زبردستی گھس کر لڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ میرا پانی میری مرضی بالکل ایسے ہی ہے جیسے مرسوں مرسوں پانی نہ دیسوں، آپ دن رات پانی پر مرسوں مرسوں کریں اور ہمیں کہیں پنجاب میں پانی آپ کی مرضی سے استعمال ہو،تو ایسا ہوگا نہیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وڈیرہ ازم اور غریب ہاریوں کے بچوں کو پڑھنے نہ دینا الیکشن میں پذیرائی نہیں ہوتی، اگر آپ مریم نواز کی مقبولیت سے خوفزدہ نہ ہوتے تو آج چھٹی کے روز بھی پریس کانفرنس کی ضرورت نہ ہوتی۔

آپ اب تک 2022 کا سیلاب بیچ رہے ہیں

انہوں نے کہا کہ کیا پیپلزپارٹی پنجاب اور سندھ نے سیلاب متاثرین کی ایک دھیلے کی بھی مدد کی؟ آپ نے سیلاب متاثرین کیلئے طعنے بھیجے اور انکی محرومیوں پر تماشا لگایا، یہ پنجاب ہے سندھ نہیں جہاں دنوں کا کام سالوں میں ہوتا، پنجاب میں سالوں کا کام دنوں میں ہوتا ہے۔

عظمیٰ بخاری نے شرجیل میمن کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ ابھی تک 2022 کا سیلاب بیچ رہے ہیں، پنجاب میں جہاں سروے ہوگئے وہاں چیکس ملنے شروع ہوگئے ہیں، جن کو ریلیف مل رہا وہ مریم نواز کو دعائیں دے رہے اور شکریہ ادا کررہے،کبھی پنجاب سے نفرت اور تعصب کی عینک اتار کر دیکھ لیجئے۔

پنجاب حکومت تقسیم کو فروغ دے رہی: ترجمان سندھ حکومت

ترجمان سندھ حکومت مصطفیٰ عبداللہ بلوچ نے عظمٰی بخاری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات اور سیلاب متاثرین سے راہ فرار اختیار کرنے والے ہمیں فرار ہونے کا طعنہ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کو صوبہ کے عوام سے ہمدردی ہے تو سب سے پہلے بلدیاتی انتخابات کروائیں، مقامی سطح کے مسائل مقامی سطح پر حل کروائیں، سیلاب متاثرین کے دکھوں کا مداوا کرنے کے بجائے جھنگ، جہلم، فیصل آباد اور مری کے دورے کئے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم وزیر اعظم کی تعریف کرتے ہیں تو پنجاب حکومت کو برا لگتا ہے، آپ اپنی آپسی رنجشوں کا غصہ پاکستان پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت پر مت نکالیں، گھر کے معاملے گھر میں ٹھیک کریں۔

مصطفیٰ بلوچ نے مزید کہا کہ ہم صوبائیت کی سیاست نہیں کرتے، پنجاب حکومت تقسیم کو فروغ دے رہی ہیں جو افسوسناک امر ہے۔