اسلام آباد:(دنیا نیوز) دفتر خارجہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ملائیشیا کے حوالے سے 21 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا۔
دفتر خاریہ کے اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ملائیشیائی ہم منصب انور ابراہیم کی دعوت پر 5 سے 7 اکتوبر ملائیشیا کا دورہ کیا،1957 میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے اب تک دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات باہمی احترام ،مشترکہ اقدار پر مبنی ہیں۔
مشترکہ اعلامیہ میں پاک ملائیشیا تعلقات 22 مارچ 2019 کو سٹرٹیجک شراکت داری میں تبدیل ہوئے، پاک ملائیشیا قیادت نے 6 اکتوبر کو اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا، دونوں جانب سے اعلیٰ سطح پر روابط برقرار رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ملائیشیا کے وزرائے اعظم نے وزرائے خارجہ کی سطح پر مشترکہ کمیشن کا اجلاس بلانے پر اتفاق کیا، دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے تجارت، سرمایہ کاری سمیت اہم شعبوں میں فروغ دینے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔
مشترکہ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ ملائیشیا کی جانب سے پاکستان کے لیے پام آئل کی برآمد میں اضافے کی خواہش کا اظہار کیا جب کہ پاکستان اور ملائیشیا کا پام آئل کی سپلائی چین کو مستحکم اور پائیدار بنانے پر بھی اتفاق ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کو اسلامی یونیورسٹی ملائیشیا سے پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری عطا
دفتر خارجہ کے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ پاک ملائیشیا وزرائے اعظم نے حلال مصنوعات اور خدمات کی فراہمی کی طلب میں عالمی سطح پر اضافے کی اہمیت کو تسلیم کیا،دونوں وزرائے اعظم کا حلال سرٹیفکیشن، حلال فوڈ سپلائی اور مینوفیکچرنگ کو سہولیات فراہم کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔
اِسی طرح پاکستان اور ملائیشیا کی جانب سے جوائنٹ کمیٹی برائے دفاعی اشتراک کے تحت دو طرفہ دفاعی تعاون پر اظہار اطمینان کیا، تعلیم بشمول ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ کے ساتھ ادارہ جاتی شراکت داری کا خیر مقدم کیا اور دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کا فضائی سفر کی سہولیات میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہیلتھ کیئر فارماسوٹیکلز اور میڈیکل ڈیوائسز کے حوالے سے تعاون پربھی اتفاق ہوا،دونوں جانب سے سیاحت کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا،دونوں وزرائے اعظم نے ملائیشیا میں پاکستانی تارکین وطن کے کردار کو سراہا۔
دفتر خارجہ کے اعلامیہ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ دونوں جانب سے قابل تجدید توانائی انرجی ٹرانزیشن اور متعلقہ شعبوں میں مشترکہ تحقیقات اور سرمایہ کاری اور پاکستان اور ملائیشیا کا سائنس و ٹیکنالوجی، اختراعات بشمول اے آئی اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے شعبوں میں تعاون، پاکستان اور ملائیشیا کا انسداد دہشت گردی، منظم جرائم، ٹیرر فائنانسنگ اور سائبر کرائمز کے حوالے سے بھی تعاون پر اتفاق ہوا۔
دوسری جانب پاک ملائیشیا وزرائےاعظم کا بین الاقوامی تنازعات کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں حل کرنے پر زوردیا گیا اور پاکستان اور ملائیشیا کی غزہ میں جاری نسل کشی کی شدید مذمت کی گئی۔
علاوہ ازیں اعلامیہ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان اور ملائیشیا کا فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام اور دنوں ممالک 1967 سے پیشگی سرحدوں پر القدس الشریف بطور دارالحکومت فلسطینی ریاست کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
دوران ملاقات پاکستان اور ملائیشیا کا علاقائی امن و استحکام کو لاحق خطرات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا اور پدونوں ممالک نے پرامن اور مستحکم افغانستان کی حمایت کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔