بھارت پراپیگنڈے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی چھپا نہیں سکتا: پاکستان

Published On 09 October,2025 08:50 am

نیویارک: (دنیا نیوز) پاکستان نے اقوام متحدہ میں کہا ہے کہ بھارت کی نام نہاد جمہوریت عدم برداشت کا ایک تماشا بن چکی ہے جہاں اسلامو فوبیا اور نفرت کو ادارہ جاتی حیثیت دے دی گئی ہے، بھارت پراپیگنڈے کے باوجود کشمیر میں مظالم چھپا نہیں سکتا۔

اقوام متحدہ میں پاکستانی سفارتکار صائمہ سلیم نے بھارتی وفد کے بیان پر جواب دیا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا کے نام پر اقلیتیں خوف کی فضا میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، مسلمانوں کو ہجوم کے ہاتھوں قتل کیا جاتا ہے، مساجد کو مسمار کیا جاتا ہے، گرجا گھروں کو آگ لگائی جاتی ہے۔

صائمہ سلیم نے اقوام عالم کو بتایا کہ بھارت میں نسل کشی کے مطالبے اور نفرت انگیز تقاریر کو معمول بنا دیا گیا ہے، تعصب کی آگ نے بھارت کے نام نہاد سیکولر چہرے کو جلا کر راکھ کر دیا ہے، جس سے تنوع اور اختلافِ رائے کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر بھارت کا نام نہاد اٹوٹ انگ نہ ہے، نہ کبھی رہا ہے، سلامتی کونسل کی متعدد قراردادیں اس حقیقت کی گواہی دیتی ہیں، پاکستان کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری عوام بھارت کے قبضے میں ریاستی دہشت گردی اور سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکار ہیں، اگر بھارت کے پاس چھپانے کو کچھ نہیں تو وہ اقوام متحدہ کے نظام، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی میڈیا کو مقبوضہ علاقے تک رسائی کی اجازت دے، کشمیری عوام کا مطالبہ آزادی ہے۔

صائمہ سلیم نے کہا کہ بھارت کا ریکارڈ جارحیت سے بھرپور ہے، پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی بار بار خلاف ورزیاں کرتا ہے، اپنے چھوٹے ہمسایوں کے خلاف دھمکی آمیز رویہ اپناتا ہے، یہ سب بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اور جنگجویانہ رویے کا مظہر ہے، بھارت خطے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے جھوٹا پراپیگنڈا پھیلاتا ہے، دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے، اور جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے پاکستان کے مستقل مشن کی رکن نے کہا کہ جب خطہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث سیلابوں اور خشک سالی کا شکار ہے، ایسے میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو مؤخر کرنا نہ صرف بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے، بلکہ انسانی وقار، پاکستانی عوام کے انسانی حقوق، اور اچھے ہمسائیگی کے بنیادی اصولوں کی توہین بھی ہے۔

انہوں نے دنیا کو دو ٹوک بتایا کہ جنوبی ایشیا میں امن ایک خواب ہی رہے گا جب تک بھارت جموں و کشمیر پر اپنا قبضہ ختم نہیں کرتا اور جارحیت و ریاستی دہشت گردی کی پالیسی کو ترک نہیں کرتا، پاکستان امن، انصاف اور مظلوم کشمیری عوام کے حقوق کے لیے پرعزم کھڑا رہے گا۔