رانا ثناء اللہ کی سیاسی جماعتوں کو میثاق استحکام پاکستان کیلئے سر جوڑ کر بیٹھنے کی دعوت

Published On 12 October,2025 01:42 pm

فیصل آباد: (دنیا نیوز) مشیر وزیراعظم اور سینیٹر رانا ثناء اللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو میثاق استحکام پاکستان کیلئے سر جوڑ کر بیٹھنے کی دعوت دے دی۔

فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مودی کے آپریشن سندور کے آلہ کار کے ٹھکانے ہمسایہ ملک میں آپریشنل تھے، ہمسایہ ملک کو بار بار تنبیہ کی جاتی رہی، کئی بار کہا کہ آپ کو پاکستان اور دہشت گردوں کے درمیان فیصلہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کل جارحیت کا آغاز افغانستان سے ہوا، پاکستان کی مسلح افواج دفاع کیلئے پوری طرح تیار تھیں، جو ٹھکانے پاکستان کے خلاف آپریٹ ہوتے تھے ان کو مسلح افواج نے تباہ کیا، پوری قوم مسلح افواج کو سلام پیش کرتی ہے، پوری قوم کا سرفخر سے بلند ہوا ہے، پوری قوم کو خود پر ناز اور فخر کرنے کا موقع ملا۔

فیلڈمارشل کی لیڈرشپ میں پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا

ان کا کہنا تھا کہ فیلڈمارشل سیدعاصم منیر کی دلیرانہ لیڈرشپ سے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، معرکہ حق میں بھی فیلڈمارشل کی جرات مندانہ پالیسی کی وجہ سے قوم کو سر فخر سے بلند کرنے کا موقع ملا، قوم مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کر رہی ہے اور فیلڈمارشل سید عاصم منیر کی جرات پر ناز کر رہی ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیراعظم نے یوم آزادی پر کہا تھا آئیں میثاق پاکستان پر اکٹھے ہوجائیں، آج ہم نے چھپے ہوئے دشمن کو ٹھکانے لگایا اور منہ توڑ جواب دیا، آج ہمیں داخلی استحکام کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے، تمام سیاسی جماعتوں، قائدین اور پارلیمنٹیرینز کو دعوت دیتا ہوں آئیں اور میثاق پاکستان پر سرجوڑ کر بیٹھیں۔

پی ٹی آئی قیادت اپنا بیانہ نہ چھوڑے لیکن پاکستان کےساتھ کھڑی ہو

مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بے شک اپنے بیانیے پر قائم رہے لیکن آج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہو، پی ٹی آئی آج شہدا کے ساتھ کھڑی ہو، آپ شہدا کے خون کو عزت دیں اور پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں، پی ٹی آئی بھی میثاق پاکستان کیلئے ساتھ بیٹھے۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا اس وقت پاکستان کی عسکری اور سفارتی قوت کو تسلیم کرتی ہے، پی ٹی آئی والے بھی پاکستان کی عسکری اورسیاسی قوت کا حصہ بنیں۔

سینیٹر کا کہنا تھا کہ جو مسلح افواج نے کل کارروائی کی وہ وقت کی ضرورت تھی، افغانستان کو بھرپور اور مؤثر جواب دیا گیا، جس مؤثر انداز سے جواب دیا گیا ایسے ہی بنتا تھا، اس موقع پر سیاسی قیادت کو بھی لبیک کہنا چاہیے، تمام جماعتوں کی سیاسی قیادت کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔

غزہ کا مسئلہ کافی حد تک حل ہوچکا، مذہبی جماعت اپنا مارچ ختم کر دے

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اس وقت ایک مذہبی جماعت غزہ مارچ کے نام پر مارچ کر رہی ہے، اس جماعت کے انتہائی سینئر رہنما سے میرا رابطہ ہوا، مولانا فضل الرحمان سے بھی میری اس احتجاج کے حوالے سے بات ہوئی، خواجہ سعد رفیق، مولانا طاہر محمود اشرفی اور سب نے اس احتجاج پر تشویش کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ اپنا احتجاج شہدا کے نام کرتے ہوئے مؤخر کر دیں، غزہ کا مسئلہ سفارتی کوششوں سے حل ہو چکا ہے، غزہ میں نسل کشی ختم ہونے کو ہے، اس موقع پر تو پاکستان کی حکومت کا ہاتھ مزید مضبوط کیا جانا چاہیے تھا۔

مشیر وزیراعظم نے کہا کہ بے شک آپ ہماری نہ مانیں لیکن پاکستان، مسلح افواج اور شہدا کے ساتھ کھڑے ہوں، آپ اس احتجاج کو ختم یا مؤخر کر دیں، اس احتجاج میں تشدد کا عنصر کیسے آیا تحقیق طلب ہے کہ کس نے اس میں کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والے غزہ کیلئے کوئی ہمدردی رکھتے ہیں تو اپنے شہدا سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنا احتجاج ختم کردینا چاہیے، یہ اللہ سے شکر ادا کرنے کا موقع ہے۔

کوئی قانون ہاتھ میں لیتا ہے تو قانون اپنا راستہ اختیار کرتا ہے

سینیٹر کا کہنا تھا کہ کوئی قانون ہاتھ میں لیتا ہے تو قانون اپنا راستہ اختیار کرتا ہے، کسی نے 9 مئی یا 26 نومبر کو کوئی منفی عمل کیا تو قانون اپنا راستہ لے گا، پاکستان سب سے مقدم ہے، پاکستان ہے تو آپ سب ہیں، معرکہ حق کے موقع پر پوری قوم اکٹھی تھی، پورے پاکستان کو افواج کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں اور قائدین سے میثاق استحکام پاکستان کی اپیل کی ہے، پی ٹی آئی کا نام لیکر کہا ہے کہ پاکستان اورمسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہوں، پی ٹی آئی کو آج کسی اگر مگر کے بغیر کہنا چاہیے کہ مسلح افواج کے ساتھ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس ملک میں سیاست کرنا چاہتی ہے تو اگرمگر کے بغیر پاکستان اورمسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہو، پی ٹی آئی اگر پاکستان،مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہو تو آگے جا کر ان کیلئے بھی اسی میں سے کوئی راستہ نکل آئے گا۔

مسلح افواج کا ملک کیلئے بھرپور دفاع ہی پاکستان کی بقا ہے

مشیر وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں بھی ان دہشتگردوں کی ٹریننگ ہوتی ہے، افغانستان سے 3 یا 5 بندوں کی تشکیل آتی ہے اور ہمارے جوانوں کو شہید کرتے ہیں، ہمیں اپنے مسلح افواج کے جوانوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، جہاں سے پاکستان کے خلاف دہشتگردی ہو رہی تھی ان کمین گاہوں کو تباہ کیا گیا اور تباہ کیا جاتا رہے گا۔

رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم کسی قیمت پر ہمسایہ ملک کو یہ اجازت نہیں دیتے کہ پاکستان کیخلاف اپنی سرزمین استعمال ہونے دے، ہم نے 40 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے، اگر وہ فتنہ الہندوستان اوررا کے ایجنٹوں کو ٹریننگ دیں گے تو پھر ہمارے طرف سے معذرت ہے، مسلح افواج کا ملک کیلئے بھرپور دفاع ہی پاکستان کی بقا ہے۔