ہم چہرے نہیں، نظام بدلنا چاہتے ہیں: حافظ نعیم الرحمان

Published On 19 October,2025 05:01 pm

مالا کنڈ:(دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم چہرے نہیں، نظام بدلنا چاہتے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے ضلع مالا کنڈ میں ’بنو قابل پروگرام ‘خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ ملک محنت کشوں اور طالب علموں کا ہے، حکومت آپس کی لڑائیوں میں مصروف ہیں، عوام کے مسائل کا کوئی نہیں سوچتا۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 50 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، ہم صوبائی حکومت سے پوچھتے ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے، ایک سو بیس سال پہلے یہاں پر ماڈرن ایجوکیشن کا آغاز ہوا۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے بچوں بچیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں آگے بڑھیے، اپنے لیے بھی مفید بنیے اور معاشرے کے لیے بھی، پاکستان جوانوں اور بچوں کا ملک ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارا ویژن ہے کہ اس جنریشن کو مواقع مل سکیں، ترقی کی طرف سفر ہے، اس میں آپ ہمارے ساتھ چلیں، ہمیں آپ کے دعوے اور نعرے نہیں چاہئیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ معیاری اور یکساں تعلیم دی جائے۔

اُن کا کہنا تھا کہ امیر کے لیے الگ، غریب کے لیے الگ تعلیم نہیں چلے گی، جماعت اسلامی نے بغیر اختیار و حکومت کے ’بنو قابل‘ پروگرام شروع کیا، ساڑھے گیارہ لاکھ نوجوان اس پروگرام میں رجسٹرڈ ہوئے، لاکھوں نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کی سہولت دی جائے گی۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ یہ آئی ٹی اور اے آئی کا دور ہے، ’بنو قابل‘ پروگرام گیم چینجر ہے، پاکستان کو آگے بڑھانا ہے تو آئی ٹی تعلیم مفت کی جائے، ایک نظام، ایک زبان ہونی چاہیے، نوجوانوں کو سو فیصد مفت سکالرشپ دیں گے، ذہین طلبہ کو بیرونِ ملک سے بھی سکالرشپ دلائیں گے۔

امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نوجوانوں کو جاہل نہیں بننے دیں گے، علم سے روشناس کرائیں گے، ہم چہرے نہیں، نظام بدلنا چاہتے ہیں، بلدیاتی نمائندوں کو فنڈ اور اختیار دینا ہوگا، معیشت کو آزاد بنائیں گے، سود کا خاتمہ کریں گے، نوجوانوں! آپ اس تحریک میں ہمارے ساتھ چلیں۔