جعلی ویزوں کے دھندے میں ملوث مافیا کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کا حکم

Published On 05 December,2025 10:56 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت نے جعلی ویزوں کے دھندے میں ملوث مافیا کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز چودھری سالک حسین کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا جس میں جعلی دستاویزات پر بیرون ممالک جانے والے مسافروں کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دوران اجلاس پروٹیکٹر کے اجراء کے نظام کو فول پروف بنانے اور ‎مسافروں کی سہولت کیلئے امیگریشن سسٹم میں بھی اصلاحات کا فیصلہ کیا گیا، وفاقی وزراء نے 7 روز میں حتمی سفارشات طلب کر لیں۔

اس موقع پر ‎جعلی ویزوں کے دھندے میں ملوث عناصر اور ایجنٹ مافیا کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ‎غیر قانونی امیگریشن روکنے کیلئے جنوری سے اسلام آباد میں اے آئی بیسڈ ایپ کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے، ‎اے آئی ایپ کے ذریعے پہلے سے ہی علم ہو جائے گا کہ کون سفر کے قابل ہے اور کون نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‎ڈیپورٹ شدہ افراد کا پاسپورٹ منسوخ ہونے کے بعد انہیں دوبارہ ویزہ نہ ملنے کو یقینی بنائیں گے،‎‎ یکساں انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس نیشنل پولیس بیورو سے جاری کیا جائے گا، ‎‎جعلی ویزوں اور ایجنٹ مافیا کے خلاف زیرو ٹالرنس اپنائی جائے گی، گرین پاسپورٹ کی درجہ بندی بہتر بنانے کیلئے دیگر ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ غلط طریقوں سے لوگ باہر جا کر ملک کی ساکھ متاثر کر رہے ہیں، امیگریشن ریفارمز کا مقصد عوام کو سہولت فراہم کرنا اور عالمی ساکھ بہتر بنانا ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز چودھری سالک حسین ‎نے کہا کہ پروٹیکٹر کا مکمل شفاف نظام وقت کا بنیادی تقاضا ہے، ‎لیبر ویزے پر جانے والے افراد کے پاس مستند دستاویزات کا ہونا ضروری ہے، وزارت اوورسیز پاکستانیز پروٹیکٹر اور امیگریشن سسٹم میں بہتری کے لئے وزارت داخلہ سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔

اجلاس میں غیر قانونی تارکین وطن اور نامکمل دستاویزات کے حامل افراد کے خلاف کارروائی کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، ‎ای ڈرائیونگ لائسنس، پروٹیکٹر سٹامپ اور امیگریشن امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔

‎اجلاس میں سیکرٹری و سپیشل سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری اوورسیز پاکستانیز، چیئرمین نادرا، ڈی جی و ڈائریکٹرز ایف آئی اے، ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن اور تمام متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔