لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک سے متعلق دائر درخواستوں پرگزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا جس میں دھواں چھوڑنے والی پولیس گاڑیوں سمیت تمام ہیوی گاڑیوں کی جامع چیکنگ کا حکم بھی دیا گیا۔
تحریری حکم جسٹس شاہد کریم نے جاری کیا جس میں عدالت نے ہدایت کی کہ پولیس اور دیگر سرکاری و نجی ہیوی گاڑیوں کی چیکنگ کر کے ان کی فٹنس سے متعلق رپورٹ محکمہ ماحولیات کو پیش کی جائے۔
عدالتی حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شوگر ملز میں ٹریٹمنٹ پلانٹس کی اپ ڈیٹ تفصیل رپورٹ میں شامل کی جائے اور بتایا جائے کہ آیا چھ شوگر ملز نے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس نصب کرلیے ہیں یا نہیں،عدالت نے واسا کو ہدایت کی کہ پانی کے چارجز کے لیے متعلقہ رولز کے تحت نوٹسز جاری کیے جائیں۔
تحریری حکم کے مطابق ناصر باغ میں جاری تعمیراتی کام کے دوران کسی بھی درخت کو کاٹنے سے روک دیا گیا ہے جبکہ بتایا گیا ہے کہ باغ سے 123 درخت ٹرانسپلانٹ کیے گئے ہیں۔
پی ایچ اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ منتقل کیے گئے درخت محفوظ ہیں اور ان کی باقاعدہ دیکھ بھال کی جا رہی ہے، ان پر نمبر بھی لگا دیے گئے ہیں، عدالت نے پی ایچ اے کو درختوں کی منتقلی سے متعلق جامع پالیسی مرتب کرنے کی ہدایت بھی دی۔
ممبر جوڈیشل واٹر کمیشن نے بتایا کہ سی ٹی او آفس میں جامع ٹریفک پلان پر مشاورت کے لیے میٹنگ ہوئی جبکہ سی ٹی او آفس اور لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے درمیان ہم آہنگی پیدا کی جا رہی ہے۔
علاوہ ازیں عدالت نے ای پی اے کے وکیل سے سموگ تدارک سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی۔



