ومبلڈن اوپن ٹینس کا فائنل میچ اعصاب شکن تھا: نوواک جوکووچ

Last Updated On 16 July,2019 03:50 pm

لندن: (ویب ڈیسک) سربیا کے کھلاڑی اور ومبلڈن اوپن ٹینس ٹورنامنٹ جیتنے والے نوواک جوکووچ کا کہنا ہے کہ فائنل میں راجر فیڈرر کیخلاف میچ اعصاب شکن تھا۔

 

برطانوی میڈیا کے مطابق 32 سالہ نوواک جوکووچ کا کہنا تھا کہ فیصلہ کن میچ میں حریف کھلاڑی راجر فیڈرر کو 6-7، 5-7، 1-6، 6-7، 4-7، 4-6، 13-12، 3-7 سے ہرانا میری زندگی کا سب سے یادگار لمحہ تھا۔ یہ میچ 4 گھنٹے 57 منٹ تک جاری رہا جو ومبلڈن اوپن ٹینس فائنل کی تاریخ میں سب سے لمبا میچ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میچ کے دوران شائقین کی بڑی تعداد راجر فیڈرر کے حق میں بلند آوازیں لگا رہی تھیں جو میرے کانوں میں پڑیں تاہم میرا دھیان میچ کی طرف تھا، اس لیے فتح میرے دامن میں آ گری۔

ٹینس سٹار کا کہنا تھا کہ میں صرف اتنا جانتا ہوں کہ پانچویں بار ٹائٹل جیتنے میں سرخرو ہو گیا ہوں۔ میرے اعصاب بہت بلند ہیں اس فتح کو بیان کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں۔ اعصاب شکن میچ میں تھوڑا نروس ہوا تھا تاہم آخر تک مجھے یقین تھا کہ میں یہ جیت لوں گا۔ اس کے لیے میں نے بہت محنت کی تھی۔

نوواک جوکووچ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے میچ میں پرفارم کرنا یادگار لمحہ ہوتا ہے جب آپ کو پتہ ہو کہ آپکا حریف دنیا کا سب سے بہترین ٹینس پلیئر ہے، اس طرح کی فتح ہمیں دماغی طور پر مضبوط کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے آپ کو ہمیشہ جیتا ہوا کھلاڑی محسوس کرتا ہوں، میرے اندر کی طاقت مجھے ہارنے نہیں دیتی جس کی وجہ سے میں ہر بار بڑے ایونٹ کے دوران بڑے کھلاڑی کو آؤٹ کلاس کر دیتا ہوں۔

یاد رہے کہ گرینڈ سلام میں اب تک راجر فیڈرر 20 بار فتح کو اپنے گلے لگا چکے ہیں، رافیل نڈال نے 18 بار ٹائٹل اپنے نام کیا، نوواک جوکووچ 16 مرتبہ ایونٹ جیت چکے ہیں۔