کراچی: (سپورٹس رپورٹر) پاکستانی ٹینس سٹار اعصام الحق کا کہنا ہے کہ ٹینس کے کھیل میں پاکستان کا نام بلند کرنا ان کا واحد مشن ہے کیونکہ بڑھتی ہوئی عمر محض اعدادوشمار لیکن تمام اہداف اپنی جگہ برقرار ہیں اور ان کا فی الحال ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
اعصام الحق کا کہنا تھا کہ کرکٹ ساری قوم کو متحد کرتی ہے لیکن یہی توجہ دیگر کھیلوں کو بھی ملنی چاہئے کیونکہ یہ تاثر درست نہیں ہے کہ دیگر کھیلوں میں پیسہ نہیں مل سکتا لیکن جب ملک میں تمام کھیلوں کو سپورٹ نہیں کیا جائے گا تو سپانسر شپ کیسے ملے گی۔
قومی ٹینس سٹار نے گلہ کیا کہ ان کے میچز پاکستان میں نہیں دکھائے جاتے جس کی وجہ سے انہیں سپانسر شپ نہیں ملتی لہٰذا ایک مرتبہ میڈیا کوریج شروع ہو جائے تو ٹینس میں بھی پیسہ آنے لگے گا۔
اعصام الحق کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے ملک سے مزید پلیئرز ابھر کر اپنا نام بنائیں لیکن اس کیلئے لازمی ہے کہ اس کھیل کے کھلاڑیوں کو بھی سپورٹ فراہم کی جائے۔
انہوں نے ملک میں ٹینس کے انفراسٹرکچر کے فقدان سے متعلق کہا کہ اگر ایک بار پاکستان میں یہ کمی پوری ہو جائے تو دنیا کے بڑے اور نامور کھلاڑیوں کو بھی مدعو کیا جا سکتا ہے۔
اعصام الحق نے تجویز سی کہ اگر کرکٹ سٹیڈیمز کو عارضی طور پر ٹینس کورٹس میں تبدیل کر دیا جائے تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے جبکہ حکومتی سپورٹ کے ساتھ ملک میں آئی پی ایل اور پی ایس ایل کی طرح ٹینس کی لیگ بھی کرائی جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کے ٹاپ لیول سٹارز اگر بھارت میں آکر کھیل سکتے ہیں تو یہ پاکستان میں بھی ممکن ہے۔ اعصام الحق کے مطابق انہیں اپنے کیریئر کے آغاز میں مغربی ممالک میں کھیلتے ہوئے کسی حد تک تعصب کا سامنا کرنا پڑا اور جب وہ عالمی سطح پر کامیابیاں حاصل کر رہے تھے تو ملکی فیڈریشنز اس کا فائدہ اٹھا سکتی تھیں مگر ایسا نہیں ہو سکا جو پاکستانی ٹینس کی بدقسمتی ہے۔