ویلنگٹن: (ویب ڈیسک) لوریل ہبارڈ اولمپکس میں حصہ لینے والی پہلی خواجہ سرا ایتھلیٹ بننے یلئے تیار ہیں۔ نیوزی لینڈ نے انھیں ٹوکیو گیمز کے لئے منتخب کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق لوریل ہبارڈ ستاسی کلوگرام وزن اٹھانے کی کیٹیگری میں حصہ لیں گی۔ یہ بات ذہن میں رہے کہ لوریل ہبارڈ پہلے مرد تھیں لیکن انہوں نے اپنی جنس کو تبدیل کرا لیا تھا، انہوں نے اس سے قبل بطور مرد 2013ء میں ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں بھی حصہ لیا تھا۔
نیوزی لینڈ اولمپک کمیٹی کی سی ای او کیرین سمتھ نے کہا ہے کہ ’لوریل ہبارڈ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اور انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے معیار پر پورا اترتی ہیں۔
نیوزی لینڈ کے وزیر کھیل گرانٹ رابرٹسن نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ لوریل نیوزی لینڈ کی اولمپک ٹیم کی رکن ہیں۔ ہمیں ان پر اور اپنے دیگر ایتھلیٹس پر فخر ہے اور ہم ان کی مکمل حمایت کریں گے۔
لوریل ہبارڈ کی جانب سے جاری بیان میں انہوں نے ان کی بھرپور حمایت کرنے پر نیوزی لینڈ کی عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔
خیال رہے کہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے 2015ء میں خواجہ سرا ایتھلیٹس کو خواتین کے طور پر کھیلوں میں شامل ہونے کی اجازت دی تھی۔
اردو نیوز میں چھپنے والی خبر کے مطابق اس کیلئے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے معیارات طے کئے ہیں جس میں پہلے مقابلے سے کم از کم ایک سال قبل خواتین کے طور پر حصہ لینے والی ایتھلیٹس کے جسم میں ٹیسٹوسٹرون کی سطح 10 نینومولز فی لیٹر سے کم ہونی چاہیے۔