اولمپک گیمز کے اچھوتے واقعات

Published On 06 July,2021 09:16 pm

لاہور: (سپیشل فیچر) اولمپک گیمز ہمیشہ سے ایک صحت مندانہ سرگرمی اور مختلف ممالک کے تعاون پر مبنی ایک ایونٹ رہا ہے۔ یہ ایسا پلیٹ فارم ہے جس میں دنیا کے بہترین ایتھلیٹس کامیابی کیلئے مقابلہ بازی کرتے ہیں لیکن کچھ مواقع ایسے بھی آئے جب ان گیمز کے انعقاد میں کچھ انہونیاں بھی ہوئیں۔ کورونا کے باعث ٹوکیو اولمپکس 2020ء کے التوا نے دنیا بھر کے کھلاڑیوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس کے علاوہ کچھ ایسے واقعات ہوئے جس نے اولمپک گیمز کو ایک اچھوتا ایونٹ بنا دیا۔

نازی جرمنی اور ایونٹ متنازع

میونخ میں کھیلے گئے 1936ء اولمپک گیمز اس لئے متنازع ہوئے کہ یہ نازی حکومت کے سربراہ ہٹلر نے اپنی میزبانی میں کرائے تھے اور ان کا مقصد شاید نازی ازم کو پروموٹ کرنا تھا۔ اس چیز نے بہت سے ممالک کے ایتھلیٹس کو بائیکاٹ کرنے پر مجبور کردیا کیونکہ وہ نازی ازم کے خلاف تھے اور اسے ایک نسلی تعصب سمجھتے تھے۔ ان اولمپک گیمز میں بہت سے ٹاپ کے ایتھلیٹس نے حصہ نہیں لیا تھا، بہت سوں نے بطور احتجاج بائیکاٹ کا اعلان کیا جس سے گیمز متنازع ہو گئیں۔ تاہم اس بائیکاٹ کا زیادہ اثر نہ ہوا اور 49 ٹیموں کی شمولیت نے اسے اس دور کا بڑا ایونٹ بنا دیا۔

محوری طاقتوں پر پابندی

1948ء کے اولمپک گیمز اس وقت ہوئے جب دنیا عالمی جنگ دوم کی وجہ سے سخت معاشی حالات سے دوچار تھی۔ ان گیمز کی وجہ شہرت یہ ہوئی کہ عالمی جنگ دوم کی محوری طاقتیں (اتحادی طاقتوں کے خلاف) جاپان اور جرمنی کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ جرمن کے جنگی قیدیوں کو اولمپکس کیلئے تعمیرات میں زبردستی مزدوری پر معمور کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں اپنے ملک جانے کی اجازت دیدی گئی۔ تاہم ان میں سے 15 ہزار نے انگلینڈ میں ہی آباد ہونے کا فیصلہ کیا۔

  پانی میں خون‘‘ کا میچ

1956ء کے ہنگری انقلاب نے ہنگری اور سوویت یونین روس کے درمیان ایک کھچاؤ پیدا کر دیا۔ بغاوت سختی سے کچلی گئی اور بہت سے ہنگری کے اتھلیٹس نے اولمپکس کو ایک موقع جانا۔ ایک واٹر پولو میچ بھی دونوں ممالک کے درمیان زبردست لڑائی کا باعث بنا جب کھلاڑی لڑ پڑے اور خون بہہ نکلا جس سے واٹر پول سرخ ہو گیا۔ پولیس نے تماشائیوں کو کمپلیکس سے نکالا اور میچ ریفری کو میچ روکنا پڑا۔

جنوبی افریقہ پر پابندی

اولمپک کی عالمی کمیٹی نے 1964ء میں جنوبی افریقہ پر نسلی امتیاز کی وجہ سے پابندی لگا دی۔ تاہم جب 1991ء میں نسلی امتیاز ختم کرکے جنوبی افریقہ نے دوبارہ اپیل کی تو اس پر سے پابندی ہٹا دی گئی۔ 1976ء میں نیوزی لینڈ کی رگبی ٹیم کا جنوبی افریقہ کا دورہ کرنے پر نیوزی لینڈ پر بھی پابندی لگا دی گئی جس پر اس سال ہونے والی گیمز میں26 افریقی ممالک نے شرکت سے انکار کردیا۔

ٹلاٹیلکو قتل عام

1968ء کے اولمپکس سے قبل میکسیکو میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کیلئے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔حکومت نے پبلک فنڈنگز سے رقم بڑے پیمانے پر اولمپک کی سہولیات پر خرچ کیں۔ جس سے عوام میں اشتعال پھیل گیا۔یہ عوامی فنڈنگ عوام کیلئے بنیادی انفراسٹرکچر کی تعمیر کیلئے تھی۔ رقم کو اولمپک پر خرچ کرنے سے ناانصافی کی کیفیت پیدا ہوئی۔2 اکتوبر کو دس ہزار طلبہ کلچرل پلازہ پر اکٹھے ہوئے اور پرامن احتجاج ریکارڈ کرا رہے تھے کہ میکسیکو کی مسلح فورس نے ان پر فائرکھول دیا۔جس سے چار سو طلبہ ہلاک اور13 سو سے زائد گرفتار کئے گئے۔یہ سب کچھ اولمپکس کے افتتاح سے صرف دس دن پہلے ہوا۔ آج بھی اس جگہ پر اس قتل عام کے یادگار کے طور پر پتھر نصب ہے۔

پہلی مرتبہ ڈرگ کے استعمال پر پابندی

میکسیکو اولمپکس 1968 ء میں پہلی مرتبہ ڈرگ کے استعمال کرنے پر ایک اتھلیٹ ہنس گونار للجنوال پر پابندی لگائی گئی۔ یہ اولمپکس کی تاریخ کا پہلا کیس تھا جس نے شوٹنگ مقابلے کے ایونٹ میں اپنے مسلز کو آرام دینے کیلئے شراب کا استعمال کیا تھا۔

امریکہ اولمپک گیمز کا بائیکاٹ کرتا ہے

گیمز میں عالمی سیاست اس وقت داخل ہوئی جب 1980ء میں ماسکو اولمپکس گیمز میں امریکہ نے یہ کہہ کر شرکت سے انکار کردیا کہ روس نے افغانستان پر قبضہ کیا ہے۔امریکہ کی پیروی میں بہت سے دیگر ممالک جن میں جاپان، مغربی جرمنی، چین فلپائن، چلی ، ارجنٹائن اور کینیڈا شامل تھے نے بھی بائیکاٹ کیا۔ یورپ کے اکثر ممالک نے اس بائیکاٹ کی حمایت کی۔ اس کے جواب میں سوویت یونین نے لاس اینجلس اولمپکس 1984ء کا بائیکاٹ کیا۔
 

تحریر : سارہ رولر 

Advertisement