نیویارک: (ویب ڈیسک) برطانوی کھلاڑی ایما رادو کانو نے کینیڈین کھلاڑی لیلا فرننڈس کو ہرا کر یو ایس اوپن وویمنز سنگلز کا فائنل جیت لیا ہے۔ ایما رادو کانو نے لیلا فرننڈس کو اسٹریٹ سیٹس میں چھ چار اور چھ تین سے شکست دی۔ ایما رادو کانو پہلی کم عمر برطانوی کھلاڑی ہیں جنہوں نے یو ایس اوپن اپنے نام کیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل برطانوی کھلاڑی ورجینا ویڈ نے 1977ء میں یو ایس اوپن کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ وہ ایما رادو کانو کی کامیابی کے وقت کورٹ میں موجود تھیں۔ ایما رادو کانو کو یو ایس اوپن کا ٹائٹل جیتنے پر ایک اعشاریہ آٹھ ملین پاؤنڈ کی انعامی رقم دی گئی۔
ایما رادو کانو نے برطانوی لیجنڈ کھلاڑی ورجینا ویڈ کی موجودگی کو اپنے لئے خوش قسمتی کا باعث قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ان ہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ٹینس کے میدان میں یہ کامیابی حاصل ی ہے۔ انہوں نے میرے اندر یہ امید جگائی کہ میں یہ کارنامہ سرانجام دے سکتی ہوں۔
خیال رہے کہ لیلا فرنینڈس نے سیمی فائنلز میں آریانا سیبیلنکا کو شکست دے کر یو ایس اوپن کے فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔ انہوں نے مدمقابل بیلا روس کی کھلاڑی کو سات چھ (سات تین)، چار چھ اور چھ چار سے شکست سے دوچار کیا تھا۔
لیلا فرنینڈس نے اس سے قبل ایلینا سویتولینا کو کوارٹر فائنل میں ہرایا تھا۔ 19 سالہ کینیڈین کھلاڑی نے اس اہم میچ کو جیتنے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرتے ہوئے مدمقابل کھلاڑی ایلینا سویتولینا کو چھ تین، تین چھ اور سات چھ (سات پانچ) سے شکست دی تھی۔
خیال رہے کہ لیلا فرنینڈز نے ٹینس میں پے در پے کامیابیوں سے پوری دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ اس سے قبل یہ نوجوان کھلاڑی ناؤمی اوساکا، انجلیق کربر اور اب اولمپک میں براؤنز میڈل حاصل کرنے والی سویتولینا کو شکست دے کر یو ایس اوپن کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کر لی ہے۔
لیلا فرنینڈس کا فتح کے بعد میڈیا سے بات چیت میں کہنا تھا کہ میرے کامیابی کے احساسات کو الفاظ میں بیان کرنا ناممکن ہے۔ میں پورے میچ میں دباؤ کا شکار رہی لیکن بالاخر جیت کو اپنے نام کر لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بہت خوش ہوں کہ میرے مدمقابل ایلینا سویتولینا جیسی قابل احترام کھلاڑی کھیل رہی تھیں۔ اپنے سامنے ٹینس کی بہترین کھلاڑی کی وجہ سے ہی مجھے اپنی کارکردگی دکھانے کا موقع ملا۔