مصر : (ویب ڈیسک ) پاکستان کے حمزہ خان کی ورلڈ سکواش چیمپئن شپ میں جیت کے بعد مصر کی سکواش فیڈریشن نے پاکستانی نوجوان کھلاڑی کی تاریخی کامیابی پراعتراض اٹھاتے ہوئے ورلڈ سکواش فیڈریشن کو درخواست جمع کرادی ۔
حمزہ خان نے 23 جولائی کو میلبرن میں ہونیوالی ورلڈ جونیئر سکواش چیمپئن شپ کے فائنل میں مصر کے محمد زکریا کو شکست دی تھی۔
ورلڈ سکواش فیڈریشن نے گزشتہ روز جاری ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مصر کی سکواش فیڈریشن کی درخواست موصول ہوئی ہے جس میں حمزہ خان کی عمر کی تصدیق کرنے کا کہا گیا ہے۔
ورلڈ سکواش فیڈریشن کے مطابق کھلاڑی اپنی شہریت اور عمر کی تصدیق کیلئے ایونٹ سے قبل اپنا پاسپورٹ اور سکواش آئی ڈی نمبر جمع کراتے ہیں۔
تاہم ورلڈ سکواش فیڈریشن، مصر کی جانب سے موصول ہونے والی درخواست کی مکمل تحقیقات کرے گا اور تحقیقات مکمل ہونے تک اس معاملے پر مزید کوئی بیان جاری نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ حمزہ خان نے 2020 میں برٹش جونیئر انڈر 15 چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیتا تھا، اس ایونٹ کے سیمی فائنل میں حمزہ نے مصر کے کھلاڑی کو شکست دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں :پاکستان نے 37 سال بعد ورلڈ جونیئر سکواش چیمپئن شپ جیت لی
2020 میں انڈر 15 کے حساب سے حمزہ خان 2023 میں بلاشبہ انڈر 19 کی ہی کیٹیگری میں آتے ہیں، مصر سے موصول بعض رپورٹس میں مصری سکواش حکام کا دعویٰ ہے کہ 2021 کے آغاز میں حمزہ خان کی عمر 17 سال تھی۔
دوسری جانب پاکستان سکواش فیڈریشن (پی ایس ایف) کے سیکرٹری ظفریاب اقبال کا کہنا ہے کہ پی ایس ایف ایک پروفیشنل ادارہ ہے، وہ ہر ایج گروپ ایونٹ سے قبل کھلاڑیوں کے میڈیکل اور بون ٹیسٹ کراتا ہے، ورلڈ جونیئرز سے قبل حمزہ خان کا بون ٹیسٹ بھی کرایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حمزہ خان کی عمر کی تصدیق کیلئے تمام دستاویزات موجود ہیں، ورلڈ سکواش فیڈریشن نے اس معاملے پر پی ایس ایف سے رابطہ نہیں کیا، جب رابطہ کیا جائے گا تو انہیں بھی باضابطہ جواب دے دیا جائے گا۔
حمزہ خان کے والد نیاز خان نے تصدیق کی ہے کہ حمزہ کی تاریخ پیدائش 2 نومبر 2005 ہے جس کے مطابق وہ ابھی 18 سال کے بھی نہیں ہوئے ہیں۔