لاہور: (روزنامہ دنیا) بعض اوقات ڈاکٹر بتاتے ہیں کہ بچے کے دل سے سرسراہٹ سنائی دیتی ہے۔ کیا یہ کوئی خطرے کی بات ہے؟ بچوں میں یہ مسئلہ عام طور پر بغیر کسی وجہ کے اور بے ضرر ہوتا ہے۔ 90 فیصد سے زیادہ یہ خود ہی ختم ہو جاتا ہے۔ اگر آپ کے بچے کا چلتے یا دوڑتے ہوئے سانس چڑھ جاتا ہے، روتے وقت وہ نیلا پڑ جاتا ہے، سانس پھولنے کی وجہ سے کھانے پینے میں دشواری ہوتی ہے اور وزن بڑھنے کی رفتار سست ہے تو پھر اس سے بے توجہی نہ برتیں۔ اسے دل کا کوئی عارضہ ہو سکتا ہے۔
دل سے سرسراہٹ کی آواز آنا بذات خود کوئی خطرناک چیز نہیں ہوتی۔ لیکن اگر اس کی وجہ دل کا کوئی عارضہ ہو تو وہ پیچیدگیاں پیدا کر سکتا ہے۔ سینے میں سوزش ہو سکتی ہے یا اس کا دل فیل ہو سکتا ہے۔ اس کا علاج ضروری ہے۔ بعض بچوں کے دل میں سوراخ ہوتا ہے۔ اگر سوراخ دل کے بڑے خانوں کے درمیان ہے اور ماہر امراض دل کا کہنا یہ ہے کہ پھیپھڑوں کی طرف جانے والی شریان میں خون کا دباؤ بڑھ چکا ہے تو آپریشن ضروری ہے۔
دل کے چھوٹے خانوں کے درمیان سوراخ بھی کبھی کبھار پھیپھڑوں میں جانے والی شریان میں خون کا دباؤ بڑھانے کا سب بن جاتا ہے۔ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ سوراخ کتنا بڑا ہے۔ یہ فیصلہ ڈاکٹر مریض کا معائنہ کرنے کے بعد کرے گا کہ آپریشن ہونا چاہیے یا نہیں۔ جن بچوں کو دل کا عارضہ لاحق ہوتا ہے ان کے بارے میں سوال کیا جاتا ہے کہ کیا انہیں ورزش کرنی چاہیے؟ ایسے بچے ورزش کر سکتے ہیں۔ ورزش سے صحت بہتر ہو گی۔ اگر ورزش کے دوران وہ نیلا یا پیلا ہو جائے تو آرام کروائیں۔ مزید ہدایا ت ڈاکٹر سے لیں اور ان پر عمل کریں۔
تحریر: ڈاکٹرایچ ایل تان