لاہور: (دنیا نیوز) جرمن کار ساز کمپنی ووکس ویگن نے اپنی مقبول ترین کار فوکسی کی پیداوار اگلے سال بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
موٹر کمپنی ووکس ویگن نے اعلان کیا ہے کہ وہ سنہ 2019 میں اپنی 80 سال پرانی گاڑی بیٹل یعنی فوکسی کی پیداوار روک دے گی۔ جرمن کمپنی کا کہنا ہے کہ اگلے سال سے فوکسی کی تیاری کا کام روکا جائے گا اور یہ اختتام میکسیکو میں تیار ہونے والے دو جدید ماڈلز کے ساتھ ہوگا۔
شمالی امریکہ میں ووکس ویگن کے سربراہ ہنرچ وئی بیکن کا کہنا ہے کہ بیٹلز جسے تین نسلوں تک استعمال کیا گیا اور یہ آٹھ دہائیوں تک رہی اور شائقین اس خبر پر مختلف جذباتی کیفیت کا شکار ہوں گے۔ 1998 میں فوکس ویگن کا نیا ماڈل آیا جو پھر وقت کے ساتھ ساتھ نیا ماڈال آتا رہا۔ فوکسی کو جرمنی میں سنہ 1930 میں متعارف کروایا گیا تھا۔
اس کی تخلیق کا خیال نازی لیڈر ایڈولف ہٹلر نے پیش کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک کم قیمت گاڑی تیار کی جائے تاکہ ہر کام کرنے والے کے پاس گاڑی ہو۔ یوں جنگ عظیم دوئم کے بعد فوکس ویگن متعارف ہوئی جسے ’پیپلز کار‘ یعنی عوامی گاڑی کہا جاتا ہے۔
1990 کے اواخر میں بیٹلز نے امریکہ میں کافی شہرت حاصل کی۔ یہ ایک امریکی کالج سے شروع ہونے والی نوجوانوں کی تحریک hippie movement میں آزادی کی علامت بنی۔ سنہ 1970 میں بننے والی فلم لو بگ سے بھی فوکسی کو بہت شہرت ملی۔ سنہ 1998 میں اس کا نیا ڈیزائن متعارف ہوا جسے نیو بیٹل کا نام دیا گیا اس کی قیمت 25 ہزار امریکی ڈالر کے برابر تھی۔ لیکن اسے خریدنے کی ہر کوئی سکت نہیں رکھتا تھا۔
حالیہ برسوں میں امریکہ میں فوکسی کی فروخت میں کمی دیکھنے میں آئی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ صارفین اب بڑی گاڑی کو ترجیح دیتے ہیں۔ میکسیکو میں انھیں ووکوس کہتے ہیں ان ان کی پیداوار کا پلانٹ وہاں سنہ 1960 میں لگا تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق فوکس ویگن کے نئے ماڈل کی رواں برس کے پہلے آٹھ ماہ میں 11 ہزار 151 گاڑیاں فروخت ہوئی ہیں۔ جو کہ گذشتہ برس میں اتنے ہی عرصے میں ہونے والی فروخت سے دو اعشاریہ دو فیصد کم ہے۔ ووکس ویگن پہلے یہ سوچ رہی تھی کہ وہ بیٹل کا الیکٹرانک ماڈل لانچ کرے گی لیکن پھر حتمی فیصلے میں اس کی پیداوار ختم کرنے کا فیصلہ ہوا۔
بیٹل کئی دہائیوں تک امریکی ڈرائیووں کی پسندیدہ گاڑی رہی۔ اس کی اہم وجہ اس کے اصل ماڈلز تک ان کی رسائی تھی جو کہ سنہ 2003 میں بننے بند ہو گئے۔ میکسیکو میں انھیں ووکوس کہتے ہیں ان ان کی پیداوار کا پلانٹ وہاں سنہ 1960 میں لگا تھا۔ اس ملک میں وہاں اس کے درجنوں فین کلبز موجود ہیں اور اب بھی اسے چلایا جاتا ہے۔ برازیل میں اس کا نام فیوسکا ہے۔