کراچی: (دنیا نیوز) دل کی بیماریوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے امراض سے محفوظ رہنے کے لیے ضروری ہے کہ تمباکو نوشی اور مرغن کھانوں سے اجتناب کر کے سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بڑھایا جائے اور ورزش کو روزمرہ معمول کا حصہ بنایا جائے۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے دنیا میڈیا گروپ اور کثیر القومی ادویہ ساز ادارے نوارٹس کے تعاون سے دل کی بڑھتی ہوئی بیماریوں کے حوالے سے سیمینار منعقد کیا۔ قومی ادارہ برائے امراض قلب کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا کہ ایشیا میں سب سے زیادہ افراد دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر جاتے ہیں۔ پاکستان میں تمباکو نوشی، موٹاپا، ذیابیطس اور بلند فشار خون دل کے جان لیوا دورے کا سبب بنتے ہیں۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی کا کہنا تھا کہ تمباکو نوشی، سہل پسندی، سست اور آرام دہ زندگی بھی دل کے دورے کے اسباب میں شامل ہیں۔ کثیر القومی ادویہ ساز ادارے نوارٹس کے ہیڈ آف کارڈیو میٹابولزم اینڈ رسپائریٹری ڈاکٹر جاوید منیر احمد کا کہنا تھا کہ لوگوں کو آگہی دینے کی ضرورت ہے کہ تھوڑی سے احتیاط اور سادہ طرز زندگی اختیار کرکے دل کی بیماریوں سے بچا جاسکتا۔
بچوں کی دل کی بیماریوں کی ماہر ڈاکٹر نجمہ پٹیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سالانہ 80 ہزار بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔