جرمن ماہرین نے ہاتھوں میں سمٹ جانیوالا سکوٹر تیار کر لیا

Last Updated On 28 September,2018 10:00 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) جرمن کمپنی نے مشہورِ زمانہ سیگ وے جیسی ایک سواری بنائی ہے جو برقی قوت سے چلتی ہے اور اسے سکوٹر کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ سیکنڈوں میں تہہ ہوجاتی ہے اور اسے سیکنڈوں میں کھول کر استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم استعمال کرنیوالے کو کھڑے ہوکر اسے متوازن رکھنا پڑتا ہے۔

اس ایجاد کو ’’ارمو‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو کسی ہوور بورڈ کی طرح کام کرتی ہے۔ اس پر سوار شخص کو رفتار بڑھانے، آگے بڑھنے اور بریک لگانے کے لئے اپنا وزن استعمال کرنا پڑتا ہے، بیٹری ایک مرتبہ چارج ہونے پر یہ 45 منٹ تک چل سکتی ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 15 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

اُرمو کے ٹائروں کے اندر سخت فوم بھرا ہوا ہے تاکہ اس کا وزن کم کیا جاسکے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ پوری مشین صرف دو سیکنڈ میں سمٹ کر ہاتھوں میں سما جاتی ہے جس کا وزن ساڑھے چھ کلوگرام ہے جس کے بعد اس بریف کیس نما سواری کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جایا جاسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جرمنی کی کِک سٹارٹر کمپنی نے اس پر کام شروع کردیا ہے ابتدائی طور پر اس کی قیمت تقریباً تین لاکھ پاکستانی روپے کے برابر رکھی گئی ہے۔