لاہور: (دنیا نیوز) سائبر حملے دنیا پھر کے لئے مصیبت بن گئے، بین الاقوامی سطح پر بچاوں کے لئے کمپنیاں سالانہ اوسط 12 ملین ڈالر خرچ کرنے پر مجبور ہو گئیں۔
سائبر حملوں میں ملوث افراد رقم لوٹنے والے ایسے چوروں کا ٹولا ہے جنہیں پکڑنا تقریبا نا ممکن ہے۔ بینک اکاونٹ سے نکلنے والا پیسہ کس کے اکاونٹ میں گیا، کوئی کچھ نہیں بتا سکتا۔
دنیا بھر میں ہر کمپنی کو سالانہ 130 سائبر حملوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان ممالک میں ترقی یافتہ ممالک امریکا، جاپان، آسٹریلیا اور جرمنی بھی سرفہرست ہیں۔ دنیا بھر میں زیادہ تر سائبر حملے مالیاتی اداروں اور انرجی سیکٹر پر ہوتے ہیں۔
سائبر حملوں کے باعث بین الاقوامی کمپنیاں اوسط سال کے 12 ملین ڈالرز خرچ کر رہی ہیں جبکہ ایک سال قبل دنیا بھر میں کمپنیاں اوسط 9 ملین ڈالر خرچ کررہی تھی۔ گذشتہ 5 سال میں سائبر حملوں کے باعث کمپنیوں کے اخراجات میں 60 فیصد اضافہ ہوا۔
عالمی جریدے کے مطابق امریکا میں سائبر حملوں سے بچاوں پر کمپنیاں سالانہ اوسط 21 ملین ڈالر خرچ کرتی ہیں، اس کے علاوہ جرمنی کی تقریبا کمپنیاں اوسط 11 ملین ڈالر، چاپان کی کمپنیاں 10 ملین ڈالرجبکہ آسٹریلیا کی ہر کمپنی اوسط سالانہ 5 ملیں ڈالر سائبر حملوں سے بچاو پر خرچ کرتی ہیں۔