لاہور: (روزنامہ دنیا) کیفین کافی، چائے اور بعض دیگر مشروبات کا جزو ہوتی ہے۔ انہیں پینے سے یہ جسم میں داخل ہوتی ہے ۔ اس کے بہت سے فوائد ثابت ہو چکے ہیں جن میں سے ایک الزائمر کے امکان کا کم ہونا ہے۔ لیکن اگر کیفین سے نجات پا لی جائے یعنی کیفین والی اشیا کا استعمال ہی ترک کر دیا جائے تو کیا ہوگا؟ روپوں کی بچت کے علاوہ اس کے بہت سے فائدے بھی ہیں۔
تشویش میں کمی: اگر کیفین والا کوئی مشروب پینے کے بعد آپ کی تشویش (اینگزائٹی) بڑھ جاتی ہے تو قصور کیفین کا ہو گا۔ کیفین کے ساتھ توانائی کی ایک بوچھاڑ سی ہوتی ہے۔ اس سے ہمارے ہارمونز متحرک ہو جاتے ہیں جو تشویش، گھبراہٹ اوردل کی دھڑکن میں تیزی کا سبب بنتے ہیں۔ وہ افراد جو پہلے ہی ذہنی دباؤ اور تشویش میں مبتلا ہوتے ہیں ان کے لیے کیفین مسئلے میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ نوعمری میں کیفین کے زیادہ استعمال سے یاسیت (ڈپریشن) کا امکان ہوتا ہے۔
نیند میں بہتری: تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ روزانہ کیفین لینے سے نیند کا نظام بدلتا ہے۔ اس سے دوران نیند بے چینی ہوتی ہے اور دن کے وقت غنودگی چھائی رہتی ہے۔ ایسا خاص طور پر اس وقت ہوتا ہے جب سونے سے چھ گھنٹے سے بھی قبل کیفین لی جائے۔ کیفین استعمال نہ کرنے والوں کو نیند بہتر اور جلد آتی ہے۔
غذائیں بہتر جذب: اگر آپ کیفین والے مشروب نہیں پیتے تو آپ کا جسم غذاؤں کو بہتر طور پر جذب کرے گا۔ کیفین کیلشیم، فولاد اور بی وٹامنز کے جذب ہونے میں رکاوٹ ڈالتی ہے۔
صحت مند دانت: کافی اور چائے سے دانتوں پر پیلاہٹ آتی ہے۔ اس کی وجہ ان مشروبات میں ٹینن کا زیادہ ہونا ہے۔ یہ عنصر جمع ہو کر دانتوں کے انیمل کا رنگ بدل دیتا ہے۔ کیفین والے مشروبات میں تیزابیت بھی دانتوں کی رنگت کو متاثر کرتی ہے۔
ہارمون کا توازن: 2012ء میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق دو سو ملی گرام (تقریباً دو کپ) یا اس سے زیادہ کیفین روزانہ پینے سے ایشیائی اور سیاہ فام عورتوں میں اسٹروجن کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ اسٹروجن کی سطح میں تبدیلی ورمِ درونِ رحم، سینے اور رحم کے کینسر کے امکان کو بڑھاتی ہے۔ تاہم کیفین براہ راست اس کی وجہ نہیں بنتی۔
فشارِخون میں کمی: کیفین سے نظام اعصاب متحرک ہوتا ہے جس سے فشارخون بڑھتا ہے۔ یوں کیفین کی زیادہ مقدار لینے سے دل کے امراض پیدا ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اسے استعمال نہ کرنے سے فشار خون معتدل رہتا ہے۔
دماغی کیمیائی مادوں کا توازن: کیفین موڈ کو متاثر کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق کیفین سے دماغ کے کیمیائی مادوں کے توازن میں فرق آتا ہے اور اس کی عادت بھی پڑ جاتی ہے۔ کیفین والے مشروبات ترک کرنے کے بعد بارہ سے چوبیس گھنٹے تک بے چینی ہوتی ہے جو ایک حد تک دو دن سے نو دن تک جاری رہ سکتی ہے۔
سر میں کم درد: کیفین نہ ملے تو سردرد ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ دماغ الجھا رہتا ہے، تھکاوٹ ہوتی ہے اور ارتکاز توجہ میں دشواری ہوتی ہے۔جب بھی کیفین والا مشروب نہیں ملتا مصیبت پڑی رہتی ہے۔ اسے ترک کرنے سے یہ مسئلہ پیدا نہیں ہوتا۔
بہتر انہضام: کیفین کے استعمال سے نظام انہضام کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ بہت زیادہ کافی پینے سے اسہال ہو سکتے ہیں۔
زیادہ عمر: اگر آپ عمر کے بڑھنے سے پڑنے والے اثرات پر فکرمند ہیںتو کیفین استعمال نہ کرنا مفید رہے گا۔ کیفین جِلد میں کولاجن کی تشکیل کو متاثر کرتی ہے۔ کولاجن کے جلد، جسم اور ناخنوں پر براہِ راست اثرات پڑتے ہیں اور کیفین استعمال نہ کرنے سے جھریاں کم پڑتی ہیں۔
ترجمہ: رضوان عطا