لاہور: (روزنامہ دنیا) سائنسدانوں نے بڑھاپے یا بڑھاپے کی بیماریوں سے بچانے والی اینٹی بائیوٹک دوا تیار کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔ اس دوا کے استعمال کے حوالے سے یہ بحث بھی جاری ہے کہ کیا یہ ادھیڑ عمر افراد کو بڑھاپا طاری ہونے سے بچائے گی یا بزرگ حضرات کو دوبارہ جوانی کی طرف بھی لوٹائے گی۔
تحقیق کے مطابق ایزتھرومائسین نامی اینٹی بائیوٹک انسانی جسم میں موجود ناکارہ سیل ختم کر کے نئے صحت مند سیل بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ برطانوی یونیورسٹی میں کی جانیوالی ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ ایزتھرومائسین نامی اینٹی بائیوٹک بڑھاپے کے اثرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے، اس انقلابی ڈرگ کے ذریعے انسانی جسم میں پرانے اور ناکارہ سیلز کو ختم کر کے نئے اورصحت مند سیلز پیدا کئے جاسکتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق ضعیف سیلز ہی کینسر، دل کے امراض اور ڈیمینشیا جیسی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں ۔ تاہم نئی اینٹی بائیوٹک سے پرانے سیلز ختم کر کے بڑھاپے کے اثرات ختم کئے جاسکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سائنس دانوں کا ایک طبقہ دوا کے اثرات سے متعلق بحث میں مصروف ہے کہ آیا یہ دوا جوانوں پر بڑھاپا طاری ہونے سے بچائے گی یا جو افراد بوڑھے ہو چکے ہیں یہ ان کو بھی جوانی کی جانب لوٹانے میں کامیاب ہو سکے گی۔