لاہور: (روزنامہ دنیا) ہمارا دل شریانوں میں مسلسل خون دھکیلتا رہتا ہے۔ خون کو شریانوں میں دھکیلنے والی قوت فشارِ خون کہلاتی ہے۔ فشارِ خون (بلڈپریشر) کا نارمل ہونا صحت مند رہنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
فشار خون میں کمی متعدد مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہونے کی صورت میں اپنا فشارِ خون چیک کرائیں کیونکہ یہ کم ہو سکتا ہے: سر چکرانا یا غشی، بیمار اور کمزوری محسوس کرنا، نظر کا دھندلانا، ابہام کا شکار ہونا۔ ان علامات کا مطلب ہو سکتا ہے کہ آپ کا فشارِ خون زیادہ کم ہو گیا ہے۔ اگر یہ علامات اس وقت ظاہر ہوں جب آپ اچانک کھڑے ہوں یا حالت بدلیں تو اس کا مطلب جسمانی کم فشارِ خون (پوسچر ہائیپوٹینشن) ہو سکتا ہے۔
گھر میں فشارِ خون معلوم کرنے کے لیے آلے اورطریقہ کار کا درست ہونا ضروری ہے۔ اس بارے میں سیکھا جا سکتا ہے۔ کم فشار خون سے مراد 90/60 (ملی میٹر آف مرکری) یا اس سے کم درجہ ہے۔ علامات ظاہر ہونے کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
معالج مندرجہ ذیل مشورے دے سکتا ہے: اگر سبب جاری ادویات ہیں تو انہیں بدل سکتا ہے۔ وہ ایسا لباس پہننے کا مشورہ دے سکتا ہے جس سے خون کی روانی بہتر ہو اور فشارِ خون بلند ہو۔ عام طور پر کم فشارِ خون کے لیے ادویات کی ضرورت نہیں پڑتی، طرزِزندگی میں سادہ سی تبدیلیوں سے اسے بہتر کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کا فشارِ خون کم ہو تو آہستہ اٹھیں بیٹھیں۔ بستر پر آہستگی سے لیٹیں۔ سونے کے بعد تیزی سے مت کھڑے ہوں۔ اپنی چارپائی یا بیڈ کے سر والے حصے کو چھ انچ اونچا کریں۔ اس کے لیے آپ اینٹیں وغیرہ استعمال کر سکتے ہیں۔ خوراک تھوڑی تھوڑی اور کم وقفوں کے ساتھ کھائیں۔
کھانے کے بعد کچھ دیر آرام کرنا مناسب ہو گا۔ پانی زیادہ پئیں۔ ان چیزوں سے گریز کریں: زیادہ دیر کھڑے نہ ہوں، نہ زیادہ دیر بیٹھے رہیں۔ اپنی حالت اچانک نہ بدلیں، رات کے وقت کیفین والے مشروب (چائے کافی وغیرہ) نہ پئیں۔ انسانی فشارِ خون دن بھر تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ یہ دن بھر درجہ بدرجہ بڑھتا رہتا ہے۔ آپ کیا کر رہے ہیں اور آپ کے احساسات کیا ہیں، اس کا اثر فشارِ خون پر پڑتا ہے۔ کم فشارِ خون وراثت میں بھی منتقل ہوتا ہے۔ بعض صحت مند افراد کا فشارِ خون بھی قدرے کم رہ سکتا ہے۔ بعض افراد کا بڑھاپے میں فشارِ خون کم ہوتا جاتا ہے۔ حمل، بعض امراض جیسا کہ ذیابیطس اور کچھ ادویات سے فشارِ خون کم ہوتا ہے۔
محمد اقبال