ٹوکیو: (ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے ایسے بلیک ہول دریافت کئے ہیں جن کی تعداد 83 کے لگ بھگ ہے اور جو کائنات بننے کے صرف 80 کروڑ سال بعد ہی وجود میں آگئے تھے جس کا مطلب ہے کہ تمام بلیک ہول لگ بھگ 13 نوری سال کے فاصلے پر موجود ہیں۔
درحقیقت ماہرین نے براہِ راست بلیک ہول کو نہیں دیکھا بلکہ کوزار یا گرد و گیس کے ایسے بڑے بڑے بادل دیکھے ہیں جو بڑے بلیک ہول کی اطراف موجود ہیں۔ یہ روشن گیسیں بلیک ہول کے کنارے گھومتے گھومتے اس کے اندر گر رہی ہیں۔ اس علاقے میں 17 بڑے بلیک ہول دیکھے گئے تھے لیکن جاپان کی سوبارو دوربین سے مزید کئی درجن بلیک ہول کی دریافت کا دعوی کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ کوزار کائنات کے روشن ترین اجسام ہیں جو صرف ایسے بلیک ہول کے آس پاس ملتے ہیں جو ہمارے نظامِ شمسی سے بھی لاکھوں کروڑوں گنا کمیت والے ستاروں سے بنتے ہیں۔ ان کے آس پاس موجود گرد اور گیس دمکتی ہے اور روشن ہوکر اپنا اور خود بلیک ہول کا پتہ دیتی ہے۔ ان پر تحقیق سے معلوم ہوا کہ دور ترین کوزار زمین سے 13 ارب 5 لاکھ نوری سال کے فاصلے پر موجود ہیں۔