لاہور: (روزنامہ دنیا) جب غذائی الرجی کا تذکرہ ہوتا ہے تو چند غذاؤں سے پرہیز کا خیال ذہن میں آتا ہے۔ موسمیاتی الرجیز اور غذاؤں کا تعلق تو ہوتا ہے لیکن ایسی غذائیں زیادہ نہیں ہیں۔
دوسری جانب وہ غذائیں ہیں جو الرجیز سے محفوظ رکھنے میں معاون ہیں۔ آئیے ان کا جائزہ لیتے ہیں۔
ادرک
الرجی کی بہت سی علامات کی وجہ سوزش ہوتی ہے جیسے ناک کی نالی، آنکھوں اور گلے میں سوجن اور جلن وغیرہ۔ ادرک ان علامات کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
بی پولن
شہد کی مکھیاں پھولوں کے پولن یا زرگل کو جمع کرتی ہیں۔ یہ انسانوں کے لیے بے حد مفید ہوتے ہیں۔ ان میں اینزائمز، رس، شہد وغیرہ سب جمع ہو جاتے ہیں اور انہیں بازار سے خریدا جا سکتا ہے۔ جانوروں پر ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ان سے وہ خلیے متحرک ہوتے ہیں جو الرجی کے خلاف مؤثر ہیں۔
ترش پھل
ترش پھلوں میں وٹامن سی بہت زیادہ مقدار میں ہوتی ہے جو نزلہ زکام کے ساتھ ساتھ الرجی میں بھی مفید ہے۔ جب الرجی کا موسم چل رہا ہو تو وٹامن سی کا استعمال بڑھا دینا چاہیے۔ یہ سنگترے، لیموں، گریپ فروٹ اور سرخ مرچ میں خاصی مقدار میں ہوتا ہے۔
ہلدی
سوزش کے خلاف ہلدی کی خصوصیات سے بیشتر افراد واقف ہیں۔ الرجی سے مقابلہ کرنے کے لیے ہلدی کو بطور خوراک لینے کے ساتھ ساتھ چائے میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ٹماٹر
وٹامن سی کی کثیر مقداررکھنے کی وجہ سے ٹماٹر بھی الرجی کے خلاف مؤثر ہیں۔ سالمون اور دیگر روغنی مچھلیاں: ایسے شواہد ملے ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ مچھلیوں میں پائے جانے والے اومیگا3 فیٹی ایسڈز الرجی کے خلاف مزاحمت پیدا کرتے ہیں۔
پیاز
پیاز ’’کوئیرسیٹن‘‘ کا بہترین قدرتی ذریعہ ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یہ عنصر موسمیاتی الرجی کی علامات کو کم کرتا ہے۔