ٹورنٹو: (ویب ڈیسک) چین کی موبائل کمپنی ہواوے نے 6 جی پر تحقیق شروع کر دی ہے۔ کمپنی نے کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں اپنے آر اینڈ ڈی سینٹر میں ٹیکنالوجی پر کام کا آغاز کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی کمپنی ہواوے کیلئے 5 جی ٹیکنالوجی مشکلات کا باعث بنی کیونکہ امریکا نے اس کی وجہ سے بلیک لسٹ کردیا۔ امریکی حکومت کو خدشہ ہے کہ ہواوے فائیو جی اور دیگر کمیونیکشن انفراسٹرکچر میں سیکیورٹی خامی پر مبنی بیک ڈور تیار کرسکتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اس کے خلاف اقدامات کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل نے ہواوے کے ساتھ کاروبار معطل کر دیا
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے شہر اوٹاوا میں ہواوے نے آر اینڈ ڈی سینٹر میں 6 جی ٹیکنالوجی پر تحقیق شروع کردی ہے۔ کمپنی 13 یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں کے ساتھ مل کر تحقیق کو آگے بڑھا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کا ہواوے پر عائد پابندیوں میں 3 ماہ کی نرمی کا اعلان
فی الحال آغاز ہے کیونکہ ہواوے کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 6 جی ٹیکنالوجی 2030ء سے قبل کمرشل بنیادوں پر دستیاب نہیں ہوسکے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمپنی 13 یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں کے ساتھ مل کر 6 جی نیٹ ورک اور ممکنہ اپلیکشنز پر کام کررہی ہے۔