نیو یارک: (ویب ڈیسک) چاند پر انسان کے قدم رکھے تو کافی سال چکے ہیں تاہم کوئی خاتون اس مشن پر پہلے نہیں جا سکی لیکن اب خبریں آ رہی ہیں کہ بہت جلد ایک خاتون کو بھی چاند کی طرف بھیجا جانے والا ہے جس خاتون کو مشن کے لیے بھیجا جا رہا ہے وہ کافی پر عزم ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی خلائی ادارے ناسا اس منصوبے پر کام کر رہا ہے، 2024ء میں پہلی خاتون کو چاند بھیجنے کی تیاریاں جارہی ہیں اور ادارہ پر امید ہے کہ اس میں کامیاب ہو جائینگے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اس منصوبے میں ایک خاتون شامل ہے جو انجینئر بھی ہے اور اس کا نام ہیتھر پال ہیں، مذکورہ خاتون 25 برسوں سے ناسا سے منسلک ہیں اور اسپیس کرافٹ پر کام کر رہی ہیں جو پہلی خاتون کو چاند پر لے کر جانے والا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چاند مشن: ناسا کا ایک خاتون کو بھی بھیجنے کا اعلان
خاتون پال کا کہنا ہے کہ 25 برس میں انہوں نے رجحانات کو تبدیل ہوتے دیکھا ہے، مجھے خوشی ہے کہ اس شعبے میں بھی بہت سی خواتین آرہی ہیں اور انہیں مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ چاند پر واپسی کے اس سفر کو قدیم یونان کے چاند کے معبود ’ارٹمیس‘ کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ارٹمیس دیوی، اپالو کی جڑواں بہن تھی اور اپالو اس خلائی مشن کا نام رکھا گیا جو پہلے انسان کو چاند کی طرف لے کر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: زحل کے چاند پر زندگی کے آثار، ناسا کا ڈرون بھیجنے کا فیصلہ
اس مشن کے لیے امریکی صدر ٹرمپ نے ناسا کے بجٹ میں ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کا اضافہ کیا ہے تاکہ ٹیکنالوجی اور خلائی میدان میں ایک اور تاریخ رقم کی جاسکے۔