سلیکان ویلی (روزنامہ دنیا) ہیکر گروپس نے بھی کرونا وائرس کی موجودہ صورتِ حال کو نقشوں کی شکل میں پیش کرنے والی ویب سائٹس بنا لی ہیں جو بظاہر جان ہاپکنز یونیورسٹی کی مستند و معتبر ویب سائٹ جیسی دکھائی دیتی ہیں لیکن درحقیقت ان میں کوئی کمپیوٹر وائرس چھپا ہوتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق صارف جیسے ہی انٹریکٹو نقشے پر کوئی خاص بات معلوم کرنے کیلئے کلک کرتا ہے، فوراً ہی ایک کمپیوٹر وائرس خاموشی سے اس کے کمپیوٹر، اینڈرائیڈ میں ڈاؤن لوڈ ہو جاتا ہے جو عام طور پر صارف کا یوزر نیم، ای میل ایڈریس، پاس ورڈ، کریڈٹ کارڈ نمبر اور دوسری حساس معلومات، جو براؤزر میں محفوظ ہوتی ہیں، کسی دور دراز ہیکر کو بھیج دیتا ہے۔
انٹرنیٹ سکیورٹی فرم ‘‘ریزن لیبز’’ کے تحقیق کار شائی الفاسی کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی اب تک ہیکروں کی بنائی ہوئی ایسی درجنوں ویب سائٹس کا سراغ لگا چکی ہے۔ سکیورٹی ماہرین کے علاوہ عام لوگوں کو بھی اب کرونا کے بارے میں معلومات جمع کرتے وقت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔