کراچی: (روزنامہ دنیا) پاکستان میں صاف یا نیلے پانی کے ذخائر تیزی سے کم ہو کر بحرانی کیفیت کی جانب بڑھ رہے ہیں اور دوسری جانب آلودہ پانی کے تالاب بھی پھیل کرایک عفریت بن چکے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی ماہرین نے ایسی تیراک آب گاہیں بنائی ہیں جو آلودہ ترین پانی پر تیرتے ہوئے خودکار انداز میں گندے اور زہریلے پانی کو صاف کرتی رہتی ہیں۔ انہیں انگریزی میں ’’فلوٹنگ ٹریٹمنٹ ویٹ لینڈز‘‘ یا ایف ٹی ڈبلیو کا نام دیا گیا ہے۔ کسی گدے کی طرح پودوں سے بھری یہ چٹائیاں آلودہ پانی کے گڑھوں کو بھی صاف کر سکتی ہیں۔
تجرباتی طور پر ان چٹائیوں کو ایسے جوہڑ میں آزمایا گیا جہاں 60 فیصد پانی گھروں اور 40 فیصد پانی ٹیکسٹائل، کیمیا اور چمڑے کی صنعتوں کا تھا۔ طرح طرح کے آلودگیوں سے بھرے ان تالابوں کو پودوں نے کافی حد تک صاف کر دیا۔