اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے سی پیک میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے کو بھی شامل کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کے ساتھ ملاقات کے بعد ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا تھا کہ چئیرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سے ایگریکلچر ٹیکنالوجی میں شراکت داری پر تبادلہ خیال ہوا۔
Discussions with chairman CPEC authority Gen(R) Asim Bajwa focussed on chinese partnership in agriculture technology, Coordination with Gen Bajwa ll bring CPEC focus on S&T ... pic.twitter.com/IagKzJj0GM
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) July 13, 2020
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے لکھا کہ عاصم سلیم باجوہ کے ساتھ کوآرڈینیشن سی پیک کا فوکس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب لائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: دس سال میں پاکستان کو ٹیکنالوجی سپر پاور بنانا اصل منزل ہے: فواد چودھری
خیال رہے کہ اس سے قبل فواد چودھری نے کہا تھا کہ دس سال میں پاکستان کو ٹیکنالوجی سپر پاور بنانا اصل منزل ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق میڈ ان پاکستان کے منصوبوں کو وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اپنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سینیٹائزر سے ماسک تک یا تو مل ہی نہیں ہوتے یا بلیک ہو رہے ہوتے،آج اپنی ضرورت بھی پوری ہو رہی ہے اورکروڑوں کی ایکسپورٹ بھی کر رہے ہیں۔
ٹویٹر پر اپنے بیان میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اگلے مرحلے میں فیصل آباد میں دو سو ایکڑ پر ہیلتھ سٹی اور لاہور ، کراچی اور اسلام آباد میں سائنس وٹیکنالوجی سپیشل اکنامک زون بنانے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان اقتصادی ز ونز میں ٹیکنالوجی انڈسٹری اور بزنس کو خصوصی مراعات حاصل ہوں گی ۔ دس سال میں پاکستان کو ٹیکنالوجی سپر پاور بنانا اصل منزل ہے۔
اپنے ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے امریکا، چین، روس، جنوبی کوریا، جاپان سمیت یورپی یونین کی ملٹی نیشنل کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
ٹویٹر پر انہوں نے مزید لکھا کہ میں ان ممالک کی کمپنیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے دوستانہ ماحول دیا جائے گا، ٹیکنالوجی کے کاروبار میں یہاں پر ٹیکس سٹرکچر بہت آسان ہے۔ ہمارے دروازے اس کے لیے کھلے ہیں۔ دنیا کی 66 فیصد آبادی پاکستانی فضائی راستے سے صرف چار گھنٹے کی دوری پر ہے۔