چلی: (روزنامہ دنیا) ماہرینِ فلکیات کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے زمین سے 300 نوری سال دوری پر سورج جیسے ایک ستارے کے گرد چکر لگاتے ہوئے دو سیاروں کی پہلی براہِ راست تصویر حاصل کرلی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق تصویر میں یہ دونوں سیارے اپنے مرکزی ستارے کے گرد دو روشن نقطوں کی طرح دکھائی دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ خلا میں روشنی کی رفتار تین لاکھ کلومیٹر فی سیکنڈ ہے اور وہ فاصلہ جو روشنی ایک سال کے دوران خلا میں طے کرے، وہ ‘‘نوری سال’’ (لائٹ ایئر) کہلاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جس ستارے کے گرد یہ سیارے دریافت ہوئے ہیں وہ ابھی بالکل ‘‘نوجوان’’ ہے اور آج سے ‘‘صرف’’ دو کروڑ سال پہلے ہی وجود میں آیا ہے۔ ماہرین نے یہ بھی دریافت کیا ہے کہ ان میں سے قریب والا سیارہ اپنے ستارے سے 160 فلکی اکائیوں جتنے فاصلے پر جبکہ دور والا سیارہ 320 فلکیاتی اکائیوں کے فاصلے پر رہتے ہوئے محوِ گردش ہے۔
سیاروں کے اس جوڑے کو نیدرزلینڈ کی یونیورسٹی کے ماہرین نے دریافت کیا ہے، ایک سیارے کا اپنے سورج سے فاصلہ ہماری زمین کے ہمارے سورج کے مابین فاصلے سے 160 گنا زیادہ ہے جبکہ دوسرے سیارے کا 320 گنا زیادہ ہے۔ ان سیاروں کی خاصیت یہ ہے کہ یہ ایسے پہلے سیارے ہیں جن کی ہمارے سورج کی طرح کے ستارے کے گرد بلا واسطہ تصویر حاصل کی گئی ہے۔ ان کی سطح اس قدر گرم ہےکہ اتنے نوری سال دور ہونے کے باوجود ان کی روشنی زمین تک پہنچ رہی ہے۔