جاپان میں آئی ٹی کے شعبے میں لاکھوں نوکریاں، پاکستانیوں کیلئے مواقع

Published On 31 December,2020 04:52 pm

ٹوکیو: (ویب ڈیسک) جاپان کا شمار دنیا کی بڑٰ معیشتوں اور ترقی یافتہ ممالک میں ہوتا ہے تاہم اس کے باوجود امریکا اور یورپ کی نسبت پاکستانیوں میں وہاں جانے کا رجحان کم پایا جاتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے بی بی سی نے ایک جاپانی وزیر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جاپان میں 2030ء تک تقریباً 64 لاکھ کے لگ بھگ افرادی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ خیال رہے کہ جاپان کے شہریوں کی بڑی تعداد معمر افراد پر مشتمل ہے۔ نوجوانوں کی کمی کے باعث اسے دیگر ملکوں سے افرادی قوت منگوانا پڑ سکتی ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں جاپان میں آئندہ چند سالوں کے اندر لاکھوں کی تعداد میں نوکریاں پیدا ہونگی۔ اس لئے پاکستانی نوجوان اس موقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

تاہم پاکستانی تارکین وطن کا موازنہ دنیا کے دیگر ملکوں سے کیا جائے تو بہت کم پڑھے لکھے افراد بیرون ممالک جا کر اپنا مستقبل بناتے ہیں۔ باہر جانے والوں کی بڑی تعداد مشرق وسطیٰ کے ممالک کا رخ کرتی ہے اور اس میں بھی بڑی تعداد میں مزدور طبقہ شامل ہے۔

معاون خصوصی زلفی بخاری نے حال ہی میں جاپانی سفیر سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے دوران مہمان سفیر نے انھیں بتایا تھا کہ جاپان کو اس وقت تقریباً 8 لاکھ آئی ٹی انجینئرز کی ضرورت ہے، پاکستان اپنے ہنرمند افرد کو بھیج کر یہ خلا پر کر سکتا ہے۔