روم: (ویب ڈیسک) اٹلی میں ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے 10 سالہ بچی کی ہلاکت کے بعد حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق یہ بچی بظاہر بلیک آؤٹ چیلنج‘ کے بارے میں ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے دم گھٹنے سے ہلاک ہوئی تھی۔ اس واقعے کے بعد عوامی سطح پر شدید ردِ عمل سامنے آیا۔
واقعے کے بعد حکام نے ٹک ٹاک ایپ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کمپنی پر کسی بھی ایسے صارف کے ڈیٹا تک رسائی پر پابندی لگا دی ہے، جس کی عمر کی درست شناخت نہیں ہو سکتی۔
ٹک ٹاک پر یہ پابندی کم از کم 15 فروری تک لاگو رہے گی جب کہ اس دوران سسلی کا دفتر اسغاثہ بچی کی ہلاکت کی تحقیقات مکمل کرے گا۔
اطالوی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہم کمپنی کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں لیکن اس دوران حکام نے اٹلی میں اس نیٹ ورک پر موجود نابالغ بچوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔